برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون نے ملک میں فٹ بال کے کھیل کو کنٹرول کرنے والے اداروں کو حکم دیا ہے کہ وہ دو ماہ کے اندر فٹ بال کے کھیل سے نسل پرستی اور نسلی امتیازی کی لعنت کو جڑ سے اکھاڑنے کا منصوبہ تیار کریں۔ وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون نے یہ حکم نسلی پرستی کے خلاف کام کرنے والی تنظیموں کے نمائندوں اور سابق کھلاڑیوں کے ایک گروپ سے ملاقات میں دیا۔ برطانیہ میں حال ہی میں فٹ بال میچوں کے دوران دو ایسے واقعات پیش آئے جس سے یہ تاثر ابھرا کہ ملک کی سب سے مشہور کھیل میں نسل پرستی ابھی ختم نہیں ہوئی ہے۔ انگلینڈ کی ٹیم کے سابق کپتان اور چیلسی کلب کے جان ٹیری پر پولیس نے مقدمہ چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ جبکہ لیور پول کلب کے کھلاڑی لیوئس سوریز پر مانچسٹر یونائٹیڈ کے کھلاڑی کے خلاف نسل پرستانہ جملے کسنے پر آٹھ میچوں کی پابندی عائد کی گئی تھی۔ وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون نے کہا کہ نسلی پرستی کے واقعات پیش آنے سے برطانوی معاشرے پر منفی اثر پڑتا ہے۔