میرانشاہ : (جیو ڈیسک) شمالی وزیرستان کے صدر مقام میرانشاہ میں وبائی امراض سے بچاؤ کی ادویہ کی قلت سے تین ہفتوں کے دوران 12 بچے جاں بحق ہو گئے ہیں جبکہ اس مرض میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔
ڈسٹرکٹ ہیڈ کواٹر ہسپتال میرانشاہ کے ایم ایس ڈاکٹر محمد علی شاہ نے بتایا کہ علاقے میں جاری ملٹری آپریشن ، بجلی کی لوڈ شیڈنگ اور کرفیو علاقے میں دواں کی قلت کی بڑی وجہ ہیں۔ ان کا کہنا تھا گزشتہ تین ہفتوں کے دوران روزانہ پانچ سے دس خسرے کا شکار بچے ہسپتال میں لائے جا رہے ہیں۔ ڈاکٹر شاہ کا کہنا تھا کہ اس سے قبل کئی سال تک خسرے میں مبتلا ہو کر صرف ایک یا دو بچے ہی جاں بحق ہوتے تھے۔ ان کا کہنا تھا علاقے کے ہسپتالوں میں خسرے سے بچا کی ادویات ختم ہو چکی ہیں اور جو موجود ہیں ان کی معیاد بھی ختم ہو چکی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ خسرے سے بچاؤ کے ٹیکے لگانے والی ٹیمیں بھی کافی عرصہ سے علاقے میں نہیں آسکیں۔