دھڑکن بتا رہی ہے کہ آجائے گا وہ بس
Posted on August 9, 2011 By Geo Urdu آپکی شاعری
دھڑکن بتا رہی ہے کہ آجائے گا وہ بس جو تشنگی ہے دل کی بجھا جائے گا وہ بس دے جاتا مجھکو نیند تو میں خواب دیکھتا درشن کراکے مجھکو سُلا جائے گا وہ بسسویا ہی تھا میں نیند کی آغوش میں ابھیچہرہ دکھا کے پھر سے گجا جائے گا وہ بس آندھی ہے یا طوفان وہ یا کہربا ء فلکاسطرح آکے پھر سے چلا جائے گا وہ بساُسکی ہی بات اُس سے کروں بات تو نہیں اپنی ہی بات مجھکو سُنا جائے گا وہ بس رہتا نشے میں چور ہوں بِن پیئے ہوئےنظروں سے ایسا جام پِلا جائے گا وہ بسآتا ہی کیوں ہے چھوڑ کے جانے کے واسطےہنستے ہوئے مجھے بھی راُلا جائے گا وہ بس نعیمی ہیں رُت جگے ہی مقدر میں کیا کریں سبنا حسین پھر دکھا جائے گا وہ بس