عالمی اتحاد امت کانفرنس نے واضح کر دیا ہے کہ توہین رسالت کے قانون میں ترمیم برداشت نہیں کی جائے گی، ملک میں دہشت گردی اسلام کے خلاف سازش ہے اور امت کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لئے مشترکہ کوششیں کی جائیں گی۔عالمی اتحاد امت کانفرنس اسلام آباد میں ہوئی۔ کانفرنس کے اعلامئے میں کہا گیا کہ اسلام دہشت گردی کی کسی کارروائی کی اجازت نہیں دیتا۔ عالمی قوتیں مسلمانوں کے وسائل پر قابض ہیں اور حالات کی خرابی میں غیروں کے ساتھ ساتھ اپنے بھی شامل ہیں۔ کانفرنس نے نیٹو سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جلد سے جلد افغانستان سے نکل جائے۔
کانفرنس سے خطاب میں جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ امریکا خطے کے وسائل پرغلبہ حاصل کرنے کیلئے موجود ہے۔ افغانستان کی جنگ پاکستان کے اندر آگئی ہے۔ حافظ سعید احمد نے کہا کہ اب دشمن کے خلاف اٹھ کھڑنے ہونے کا وقت آ گیا۔ اور صرف قراردادوں سے مسئلہ حل نہیں ہو گا۔ جماعت اسلامی کے امیر منور حسن نے اپنے خطاب میں کہا کہ اگر قوم متحد ہو جائے تو حکمران بھی اپنا قبلہ درست کرنے پر مجبور ہوجائیں گے۔
کانفرنس سے جے یو آئی کے رہنما حافظ حسین احمد اور جماعت اسلامی کے سابق امیر قاضی حسین نے بھی خطاب کیا۔ کانفرنس کید وران قاضی حسین احمد نے اپیل کی کہ علمائے کرام اختلافات بھلا دیں، لیکن ان کی یہ اپیل اسی وقت نظر انداز کر دی گئی جب مولانا فضل الرحمان منورحسن کے پاس سے گزر گئے لیکن ہاتھ تک نہیں ملایا۔