رحمت اللعالمین

Eid Milan Un Nabi

Eid Milan Un Nabi

رحمت اللعالمین سید عرب و عجم شہنشاہ دوجہاں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شخصیت وسیرت ازل سے ابد تک زمان و مکان پر احاطہ کئے ہوئے ہے۔ کائنات کا ذرہ ذرہ سرکار دوجہاں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مدحت ور رفعت کا شاہد ہے۔عرشِ زمین سے عرشِ بریں تک کونہ کونہ گوشہ گوشہ ذرہ ذرہ سب میرے پیارے آقا محمد عربی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بابرکت ذکر سے معمور ہے۔ یہ شان و مرتبہ میرے پیارے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو ہی حاصل ہے کہ اللہ سبحانہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ ہم نے (محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو خیر کثیر عطا کی ایک اورجگہ ارشاد باری تعالی ہے کہ ہم نے تمہارا ذکر بلند کیا (بحوالہ سورہ کوثر و سورہ الانشرح) اور میرے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان تو دیکھو کہ اذان میں بھی خالق کائنات کے نام کے ساتھ اپنے پیارے محبوب سرکار دوجہان صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا نام مبارک بھی شامل کردیا تاکہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی وجاہت و عظمت واضح رہے اور جب تک کرہ ارض قائم ہے اذان کی پر کیف آواز گونجتی رہے گی اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا نام بھی پورے عالم میں گونجتا رہے گا اور عالم اسلام کی سماعتوں میں اس کا رس گھولتا رہے گا۔

آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی دعوت کو صدقِ دل سے قبول کرنے والے اس قدر معتبر اور پاکیزہ بن گئے کہ انبیاء کرام کے بعد اِس روئے زمین پر اُس گروہ سے زیادہ قدر و منزلت والے نہ پیدا ہوئے اور نہ ہوسکتے ہیں وہ سراپا عقیدت و اُنسیت ُمحبت سرکار جہاں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اُن کے انگ انگ میںرچ بس گئی تھی۔ سورہ نساء میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ جس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اطاعت کی اُس اللہ تعالیٰ کی اطاعت کی اور جو منہ پھیر لے تو ہم نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو کچھ اُن پر نگہبان بنا کر نہیں بھیجا۔ میرے آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان اتنی عظیم ہے کہ تمام دُنیا کی سیاہی ختم ہوجائے اور تمام دُنیا کے صحیفے ختم ہو جائے گے مگر میرے پیارے نبی احمد مجتبیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان کو قلم بند کرنا ممکن نہیں وہ سیرت و عظمت و کردار کا وہ عالی شان پیکر ہیں ، اگر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی عاجزی کو دیکھا جائے تو کوئی بھی عجز و انکساری میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے شایان ِشان نہیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زندگی مکمل طور پر احکام الہیٰ کا تابع تھی۔

Khana Kabat Gumbad e Khizra

Khana Kabat Gumbad e Khizra

یہ ہم پر اللہ کا ایک احسان عظیم ہے کہ ہم اُس کے پیارے محبوب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اُمتی ہیں ہم اپنی اِس خوش نصیبی پر جتنا بھی فخر کریں وہ کم ہے ، لیکن آج کل کے حالات دیکھ کر انتہائی دُکھ اور افسوس ہوتا ہے کہ ہم لوگ دین سے کافی حد تک دور ہوتے جارے ہیں ہم اگر چاہیں تو روز مرہ زندگی بہت آرام و سکون کے ساتھ نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سُنت کے مطابق گزار سکتے ہیں اور میرے پیارے آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ایک سُنت کو زندہ کرنا 100شہیدوں کے برابر اجر و ثواب ہے ، غرضیکہ کھانے کے آداب پانی پینے کا سُنتی طریقہ ، سونے کے آداب وغیرہ یہ وہ اہم ترین باتیں ہیں کہ اگر ہم اِن پر صحیح طریقے سے عمل کریں تو ذرا غور کیجئے کے ہم دن رات میں کس قدر اجر و ثواب حاصل کر سکتے ہیں وہ بھی بنا کسی مشقت کے۔ ناپ تول میں کمی نہ کریں کسی کا حق نہ ماریں ہمیشہ صادق و امین رہیں نماز کی پابندی کریں فحش اور لغو باتوں سے اجتناب برتیں اور کوئی ایسی بات یہ ایسا فعل نہ کریں کہ جس سے کسی دوسرے مسلمان بھائی کی دل آزاری ہو جہا ںتک ممکن ہو اپنے مسلمان بھائی کی ہر حال میں مدد کریں تفرقہ بازی بہتان غیبت سے دور رہیں۔

آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حجتہ الوداع کے موقع پر جو عالی شان خطبہ ارشاد فرمایا وہ ہم مسلمانوں کیلئے ایک عظیم رہنمائی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ ، اے لوگو۔ جس طرح آج کا دن ، مہینہ ، اور یہ شہر حرمت والا ہے اور اِس کی عزت اور احترام کرتے ہو اِسی طرح ایک دوسرے کے جان و مان کی عزت کرو اور اِسے اپنے اوپر حرام جانو ، دوسروں پر ظلم نہ کرو۔ خبردار میرے بعد تم لوگ سچائی کے راستے سے بھٹک نہ جانا آپس میں خون خرابہ مت کرنا عورتوں کے ساتھ شفقت اور نرمی سے پیش آنا ، غلاموں سے اچھا برتائو کرنا ، غذا اور لباس میں اُن سے کوئی فرق مت رکھنا اُن سے کوئی کوتاہی ہو جائے تو معاف کر دینا اور اے لوگو جو کام کرو سچے دل سے کرو آپس میں خیر خواہی کا جذبہ رکھو اور اتحاد و یگانگت کی راہ سے ہرگز نہ بھٹکو۔ دیکھنے میں یہ ایک مختصر سی نصحیت ہے لیکن اِس میں اخلاقی تعلیمات کا ایک سمندر موجزن ہے۔

Eid Milad Un Nabi

Eid Milad Un Nabi

ماہ ربیع الاول یہ وہ عظیم و مبارک مہینہ ہے جس میں آپصلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ولادت باسعادت ہوئی۔اِس ماہ کے احترام میں ہمیں زیادہ سے زیادہ دورود پاک پڑھنا چاہیے۔ اگر ہم اپنی زندگی کو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے وضع کردہ طریقے یعنی قرآن و سُنت کے مطابق ڈھال لیں تو ہماری زندگی راحت و سکون میں بدل جائے گی اور روز قیامت ہم سرکار صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اُمتی کہلانے کے فخریہ حقدار بھی ٹھہریں گے اور اِنشااللہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شفاعت بھی نصیب ہو گی۔ اللہ سبحان و تعالیٰ ہم سب کو قرآن و سُنت کے مطابق زندگی گزارنے کی توفیق عطا فرمائے (آمین)۔

تحریر : امجد قریشی

 

Amjad Qureshi

Amjad Qureshi