رینٹل پاورکیس:ریکارڈ پیش نہ کرنے پر چیف جسٹس کا اظہار برہمی

 

Iftikhar Muhammad Chaudhry

Iftikhar Muhammad Chaudhry

اسلام آباد(جیوڈیسک)رینٹل پاور کیس کی سماعت کے دوران چیئرمین نیب کی جانب سے کیس کا ریکارڈ پیش نہ کرنے پر چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس افتخار محمد چوہدری نے برہمی کا اظہار کیا ہے۔ وقفے کی بعد کیس کی دوبارہ سماعت شروع ہوئی، چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ہم اس کیس کی نگرانی کر سکتے ہیں، پاکستان میں حج کرپشن اور بینک آف پنجاب کیس کی مثالیں موجود ہیں، بھارت میں تہلکہ ڈاٹ کام کیس کی مثال موجود ہے۔ چیئرمین نیب فصیح بخاری نے عدالت کو بتایا کہ ریکارڈ حساس ہے، رجسٹرار سپریم کورٹ کے پاس جمع کرا دینگے۔

پراسیکیوٹر جنرل نیب کے کے آغا نے عدالت کو بتایا کہ تمام ریکارڈ ڈی جی نیب راولپنڈی کے پاس ہے، ڈی جی نیب کو ہدایت کر دی ہے کہ ریکارڈ رجسٹرار آفس میں جمع کرائیں۔ اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ریکارڈ رجسٹرار کے بجائے عدالت میں جمع کرائیں، عدالتوں کو مذاق بنا رکھا ہے۔

چیئرمین نیب نے کہا کہ وہ دوبارہ کہہ رہے ہیں کہ ریکارڈ جمع کرانے سے متعلق تحریری حکم دیں۔ اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ حکم پہلے ہی دیا جا چکا ہے، آپ جا کر ریکارڈ لائیں۔چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا تین رکنی بنچ کیس کی سماعت کر رہا ہے۔