نیو یارک اقوام متحدہ میں جرمن سفیر پیٹر ویٹگ نے کہا ہے کہ سیکیورٹی کونسل میں القاعدہ کو سزا سنانے والی کمیٹی نے گزشتہ روز سعودی عرب کی معروف کاروباری شخصیت یاسین عبداللہ عزالدین قاضی کا نام اقوام متحدہ کی پابندیوں سے متعلق فہرست سے نکالنے کی منظوری دیدی ہے۔کمیٹی کے سربراہ مسٹر ویٹگ نے مقدمے کے پس منظر پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ کمیٹی کے ارکان نے ازالہ حیثیت عرفی سے متعلق کینیڈین کیمبرلی پروسٹ کمیٹی کی رپورٹ کا بغور جائزہ لیا۔یاد رہے کہ یاسین قاضی کا نام اکتوبر 2001 میں اقوام متحدہ کی بلیک لسٹ میں شامل کر لیا گیا تھا۔ عالمی ادارے کو ملنے والی اطلاعات میں خدشہ ظاہر کیا گیا تھا کہ مسٹر قاضی اسامہ بن لادن کی مالی امداد کرتے ہیں۔
اسی فیصلے کی روشنی میں یاسین قاضی کا نام امریکا اور یورپی یونین نے بھی اپنی اپنی بلیک لسٹ میں شامل کر لیا تھا۔ یاسین قاضی نے سعودی فرمانروا شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز کا خصوصی طور پر شکریہ ادا کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یو این کے فیصلے کی روشنی میں میرا نام امریکا اور یورپی یونین کی بلیک لسٹ سے بھی نکال لیا جائے گا۔
انہوں کہا کہ میں اور میرے وکیل نے اس دن کے لئے بڑی طویل قانونی جنگ لڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپنی بیگناہی ثابت کرنے میں انہوں طویل وقت اس لئے لگا کہ نائن الیون کا واقعہ بھی معمولی نہیں تھا۔ یاسین قاضی نے بتایا کہ میری بیگناہی روز اول سے ہی نوشتہ دیوار تھی۔ اس میں بہت سے لوگوں کی جانیں گئیں۔