پاکستان کی خارجہ پالیسی کا جائزہ لینے کے لیے سفیروں کی دوروزہ کانفرنس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے جس میں اس عزم کا اظہارکیا گیا ہے کہ پاکستان علاقائی اور عالمی امن کے لیے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا لیکن قومی سلامتی اور وقار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ سفیروں کی کانفرنس کے اختتام پر دفتر خارجہ سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ کانفرنس بلانے کا مقصد علاقائی صورتحال اور اس کے پاکستان پر اثرات ، خارجہ پالیسی کے بنیادی مقاصد کی نشاندہی اور امریکہ نیٹو ایساف کے ساتھ تعاون کی شرائط کا ازسرنو جائزہ لینا تھا۔ اجلاس میں امریکہ کے لئے پاکستان کی نامزد سفیر شیری رحمن نے اختتامی اجلاس میں وزیراعظم کے سامنے کانفرنس میں تیار کی گئی سفارشات پیش کیں۔ جس میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی بائیس اکتوبر دو ہزار آٹھ اور رواں سال چودہ مئی کو منظور کی گئیں قراردادیں عوامی امنگوں کی ترجمان ہیں ۔ یہ قراردادیں خارجہ پالیسی کے لئے رہنما اصول کی حیثیت ہیں ۔ دفتر خارجہ کے مطابق کانفرنس میں اہم ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ پاکستان کے تعلقات اور علاقائی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ سفیروں کی کانفرنس میں اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ پاکستان اقوام متحدہ کے چارٹراور بین الاقوامی قوانین کے مطابق خود مختاری آزادی اور پاکستان کے علاقائی استحکام کے احترام کے اصولوں کے مطابق بین الاقوامی برادری کے ساتھ تعلقات استوار رکھے گا۔