کراچی : (جیو ڈیسک) امریکا میں پاکستانی سفیر شیری رحمن کا کہنا ہے کہ ڈرون حملے پاکستان کی سلامتی کے خلاف ہیں۔ سلالہ حملے پر پاکستان معافی کے مطالبے سے دستبردار نہیں ہوا۔ نیٹو سپلائی کھولنے کیلئے بہت دباو تھا۔
کراچی میں دیئے گئے انٹرویو میں شیری رحمن کا کہنا تھا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اہم کردار ادا کیا ہے اور اس نے بے شمار قربانیاں دی ہیں۔ سلالہ پوسٹ پر حملے کے بعد معافی نہ مانگنا پاکستانی عوام کیلئے صدمے کی بات تھی۔
ایک سوال کے جواب میں شیری رحمن نے کہا کہ نیٹو سپلائی پر پابندی کے خاتمے کیلئے پاکستان پر کافی دباو تھا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان یقینی طور پر اس بات کا حقدار ہے کہ دہشت گردی کیخلاف جنگ میں جتنے نقصانات برداشت کیے اس کی تلافی کی جائے۔
شیری رحمن کا کہنا تھا کہ دو ہزار ایک سے پہلے پاکستان میں ایک بھی خود کش حملہ نہیں ہوا تھا۔ پاکستان یہ کہتا آیا ہے کہ امریکا پاکستانی علاقوں پر ڈرون حملے کرکے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔
ڈاکٹر شکیل آفریدی سے متعلق ایک سوال کے جواب میں شیری رحمن نے کہا کہ ڈاکٹر شکیل آفریدی کے تعلقات پاکستان مخالف قوتوں سے تھے اور وہ پاکستان کیخلاف مختلف قسم کی کارروائیوں میں ملوث پایا گیا ہے۔