کراچی: سندھ میں کمشنری نظام کی بحالی کے لیئے قوم پرست جماعتوں کی جانب سے ہڑتال کی اپیل پر سندھ کے مختلف شہروں میں مکمل شٹرڈاوں ہڑتال جاری ہے۔ سڑکوں پر ٹریفک نہ ہونے کے برابرہے۔ کراچی شہر میں جلاو گھیراو اور فائرنگ کے مختلف واقعات میں اب تک پانچ موٹر سائیکلو ں سمیت گیارہ گاڑیاں نذر آتش کردی گئیں جبکہ سات افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ حیدر آباد اور سکھر کی صورتحال بھی پر امن نہیں ہے۔ پولیس نے صدر کے علاقے میں آپریشن کرکے کئی افراد کو گرفتار بھی کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق کراچی میں گذشتہ رات ہنگامہ آرائی کا سلسلہ شروع ہوگیا اور چھ گاڑیوں کو آگ لگادی گئی جس کے نتیجے میں ایک شخص جھلس کر ہلاک ہوگیا جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔ جبکہ دستی بم حملے اور دیگر وارداتوں میں پانچ افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے ہیں۔ شہر کے علاقے ٹاور میں ایک مسافر بس کو آگ لگادی گئی، جس میں ایک مسافر جھلس کر ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔ دوسری جانب محکمہ داخلہ سندھ نے گاڑیاں جلائے جانے پر عزیز بھٹی اور اسٹیل ٹاون تھانوں کے ایس ایچ اوز کو معطل کردیا ہے۔ کیماڑی میں بس جلانے والے دو افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔ کھڈہ مارکیٹ ڈفینس اور زمزمہ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ کے بعد دکانیں بند کردی گئیں۔ جبکہ الہ دین پارک میں نامعلوم افراد نے جھولوں کو آگ لگادی۔ پولیس نے شہر کے مختلف علاقوں سے متعدد افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔ کراچی میں انجمن تاجران الیکٹرانکس نے آج مارکیٹیں کھلی رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ پاک کالونی میں شاہنوازبھٹو چوک پر نامعلوم افراد ایک کار میں دو افراد کی لاشیں چھوڑکر فرار ہوگئے۔ جبکہ ناظم آباد نمبر دو میں بنگش ہوٹل کے قریب دستی بم حملے اور فائرنگ کے دو افراد ہلاک اور تین زخمی ہوگئے۔