سندھ : (جیو ڈیسک) بدقسمتی سے پاکستان میں ہمیشہ ہی تعلیم کا شعبہ نظر انداز کیا گیا۔ لیکن وزیر تعلیم سندھ کا دعویٰ ہے کہ نئے بجٹ میں تعلیم کے لیے مختص رقم میں اضافہ کیا جائے گا۔
گزشتہ سال سندھ میں تعلیم کیلیے چھ ارب روپے کا بجٹ مختص کیا گیا جو صوبے کے کل بجٹ کا دو اعشاریہ سات فیصد تھا۔ اس میں سے بھی صرف ایک اعشاریہ سات فیصد رقم محکمہ تعلیم کو جاری ہوئی جبکہ بقیہ رقم سیلاب متاثرین کی امداد کے لیے مختص کر دی گئی۔ وزیر تعلیم پیر مظہر الحق کہتے ہیں کہ آئندہ بجٹ میں شعبہ تعلیم کے لیے مختص رقم میں اضافہ کیا جائے گا۔ صوبے میں 50ہزارسرکاری اسکولوں میں پچیس ہزار اسکول صرف دو کمروں پر مشتمل ہیں۔ جب کہ سرکاری اسکولوں کی اکثریت بنیادی سہولیات سے بھی محروم ہے۔
ماہر ین تعلیم کے مطابق بجٹ پر شعبہ تعلیم پر خصوصی توجہ دینی چاہیے۔ سرکاری اعداد شمار کے مطابق ملک میں شرح خواندگی چھپن فیصد ہے۔ جب کہ آخری قومی تعلیمی پولیسی کے مطابق پاکستان میں خواندگی کی شرح دو ہزار پندرہ تک پچاسی فیصد کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا تھا۔