سپریم کورٹ(جیوڈیسک)سپریم کورٹ نے خط کا مسودہ تبدیل کرنے کے لیے دس اکتوبر تک مہلت دے دی۔جسٹس آصف سعید کھوسہ کہتے ہیں معاملہ حل ہونے کے قریب ہے۔
جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بینچ نے این آر او عمل درآمد کیس کی سماعت کی۔ وفاقی وزیر قانون فاروق ایچ نائیک نے سوئس حکام کو تحریر کے لیے خط کا ترمیم شدہ مسودہ عدالت میں پیش کیا ۔عدالت نے سوئس حکام کو خط کا مسودہ عدالتی فیصلے کے منافی قرار دے دیا۔ سپریم کورٹ کے مطابق خط کا پیراف گراف ایک اور دو ٹھیک ہیں، تاہم تیسرا پیراگراف پہلے دونوں کی نفی کرتا ہے۔
فاروق ایچ نائیک نے عدالت سے مہلت طلب کرتے ہوئے کہا کہ وہ معاملہ وزیراعظم کے علم میں لانا چاہتے ہیں۔جسٹس آصف سعید کھوسہ نے اس موقع پر ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ وہ جانتے ہیں کہ معاملہ حل سے چند انچ دور ہے۔فاروق ایچ نائیک کی استدعا پر ججوں نے چیمبر میں ان سے مشاورت کی۔سپریم کورٹ کا کہنا تھا کہ خط کے متن میں بہت سے معاملات کو حل کر لیا گیا تاہم اب بھی کچھ حصے حل طلب ہیں۔ فاروق ایچ نائیک نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ حکومت پوری لچک کا مظاہرہ کر رہی ہے۔کیس کی مزید سماعت دس اکتوبر کو ہوگی۔