سپریم کورٹ(جیوڈیسک)ججز تقرری سے متعلق صدارتی ریفرنس کی سماعت آج بھی پانچ رکنی بینچ جاری رکھے گا۔ عدالت میں گزشتہ روز وسیم سجاد نے دلائل میں کہا تھا کہ جسٹس ریاض عمر میں بڑے ہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ کا چیف جسٹس بننا ان کا حق ہے۔ عدالت نے آج دلائل مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔
سپریم کورٹ میں صدارتی ریفرنس کی سماعت کا آغاز ہوا تو صدرکی جانب سے وسیم سجاد دلائل پر جسٹس گلزار نے استفسار کیا کیا۔ صدر یہ کہتے ہیں کہ عدالت اس ریفرنس کے ذریعے اپنے پہلے فیصلے میں ترمیم کرلے۔وسیم سجاد نے جسٹس خلجی عارف کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ کے روبرو موقف اختیار کیا کہ عدالت اس نتیجے پر پہنچے کہ پہلے فیصلے میں کوئی غلطی ہے تو وہ تصیح کرسکتی ہے، عدالت کو اس کا اختیار ہے۔ صدرکو بعض معاملات میں ابہام محسوس ہوا،توانہوں نے سپریم کورٹ سے مشاورت طلب کرلی۔
وسیم سجاد نے ججزکی سنیارٹی پر کہا کہ اگر دو مختلف عمر کے ججز ایک ہی دن حلف اٹھائیں تو جو عمر میں بڑا وہ سینئر تصورکیا جائے گا ، جسٹس ریاض عمر میں بڑے ہیں اسلام آباد ہائیکورٹ کا چیف جسٹس بننا انکا حق ہے،، وسیم سجاد نے پانچ سوالوں پردلائل مکمل کرلئے۔