سپریم کورٹ : (جیو ڈیسک)سپریم کورٹ نے کوہستان جرگہ کیس نمٹا تے ہوئے کہا ہے لڑکیاں زندہ ہیں، قتل کی جھوٹی اطلاع دی گئی۔ مزید معلومات ملنے پر کیس دوبارہ شروع کیا جا سکتا ہے۔سپریم کورٹ نے کوہستان جرگہ کیس جسٹس منیرہ عباسی کی رپورٹ پر نمٹاتے ہوئے کہا لڑکیاں زندہ ہیں، قتل کی جھوٹی اطلاع دی گئی۔ مزید معلومات ملی توکیس دوبارہ شروع کیا جا سکتا ہے۔ جسٹس منیرہ کا رپورٹ میں کہنا تھا جو لڑکیاں دیکھی گئیں ان کو ہی مارے جانے کی بات کی گئی۔
سماجی کارکن فرزانہ باری نے رپورٹ پر تحفظات کا اظہار کیا تو چیف جسٹس نے استفسارکیا وہ کوئی ایسی بات بتائیں جو اس رپورٹ سے مختلف ہو۔ فرزانہ باری نے کہا علاقے میں اتنا خوف و ہراس ہے کوئی وہاں جاکر درست تفتیش نہیں کر سکتا۔ جسٹس جواد خواجہ نے پوچھا کیا وہ یہ جرات کر سکتی ہیں۔ فرزانہ باری نے کہا جی نہیں سب کو جان پیاری ہے۔ جس پر جسٹس جواد نے کہا ان کی باتیں مفروضوں پر مبنی ہے۔ آخر میں معلوم ہوا کہ یہ ساری کہانی جھوٹی ہے تو ذمہ داری ان پر بھی عائد ہوگی۔