اسلام آباد: (جیو ڈیسک) سپریم کورٹ پر حملے کا کیس ری اوپن کر دیا گیا، شریف براداران کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سات دن میں جواب طلب کیا گیا ہے جبکہ ایس ایس پی اسلام آباد انکوائری افسر مقرر کر دیا گیا ہے۔
حکومت نے سپریم کورٹ ہنگامہ آرائی کیس کی زیر التوا انکوائری کو ری اوپن کرتے ہوئے شریف برادران کو شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایس ایس پی اسلام آباد کو تفتیشی افسرمقرر کیا گیا ہے اور وزیراعلی پنجاب شہباز شریف اور نواز شریف کو طلبی کا نوٹس جاری کر دیا گیا ہے۔ صحافی شاہد اورکزئی کی درخواست پر 23 فروری 2001 میں ایس پی تیمورخان کوسپریم کورٹ ہنگامہ آرائی کیس میں انکوائری افسرمقررکیا گیا تھا۔ شریف برادارن کے بیرون ملک جانے کی وجہ سے انکوائری مکمل نہیں ہو سکی۔
وزیر داخلہ رحمان ملک نے انکوائری مکمل نہ کرنے کا نوٹس لیتے ہوئے معاملے کی جوڈیشل انکوائری کا حکم دیا ہے۔ ن لیگ کے کارکنوں نے 1997 میں سپریم کورٹ پر حملہ کیا تھا۔ عدالت نے مسلم لیگ ن کے رہنماں اختر رسول، میاں منیر، اختر محمود، چوہدری تنویر، شہباز گوشی اور دیگر کو سزائیں سنائی تھیں۔