اسلام آباد : (جیو ڈیسک)سپریم کورٹ نے ممنوعہ ادویات کیس میں وزیراعظم کے بیٹے علی موسی گیلانی ، سیکریٹری نارکوٹکس ظفر عباس اور سابق سیکریٹری صحت خوشنود لاشاری سمیت دیگر فریقین کو نوٹسز جاری کردیئے۔
چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ کو بریگیڈئر فہیم کے وکیل اکرم شیخ نے بتایا کہ ممنوعہ ادویات کے معاملے کی تحقیقات کرنے والی پوری ٹیم کا تبادلہ کردیا گیا ہے۔
ریجنل ڈائریکٹر اے این ایف بریگیڈئر فہیم نے عدالت میں جمع کرائے گئے بیان حلفی میں موقف اختیار کیا ہے کہ وزیراعظم ہاوس میں خوشنود لاشاری کی خواہش پر ملاقات کی گء جس میں انہوں نے قائل کرنے کی کوشش کی کہ وزیراعظم اپنے بیٹے کو نوٹس جاری ہونے پر پریشان ہیں۔ آپ علی موسی گیلانی اور دیگر فریقین کو اس معاملے سے الگ کردیں، چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ یہ ایک کرمنل کیس ہے اور اس معاملہ کی شفاف انکوئری ہونی چاہیے۔
چیف جسٹس نے کیس کی سماعت تیس اپریل تک ملتوی کرتے ہوئے ریجنل ڈائریکٹر اے این ایف فہیم اور ڈپٹی دائریکٹر عابد ذاولفقار کو اپنا چارج نہ چھوڑنے اور تحقیقات جاری رکھنے کی ہدایت کی ہے۔