پاکستان کی قومی اسمبلی نے ایک ایسا قانون منظور کر لیا ہے جس کے تحت چار سکیورٹی ایجنسیوں کو مشتبہ افراد کے ٹیلفون ٹیپ فون ٹیپ کرنے، ای میل کی نگرانی اور سی سی ٹی وی سمیت جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے شواہد اکٹھے کرنے کی اجازت ہو گی۔
ٹیکنالوجی کی نگرانی کے ذریعے حاصل کردہ معلومات کو عدالتوں میں بطور شہادت پیش کیا جا سکے گا۔
فیئر ٹرائل نامی بل جمعرات کو ایوان زیریں میں پیش ہوا۔ مسلم لیگ (ن) اور متحدہ قومی موومنٹ نے اعتراض کیا اور کہا کہ بل میں خامیاں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس قانون کے غلط اطلاق کو روکنے کے لیے ان کی پیش کردہ ترامیم شامل کی جائیں۔
حکومت نے تیس سے زائد ترامیم کے ساتھ یہ بل منظور کرا لیا۔ اس بل کا ایک مقصد یہ بھی ہے کہ عدالتوں میں الیکٹرانک آلات اور جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے اکٹھے کردہ شواہد کو قانون شہادت کے تحت ٹھوس شواہد تسلیم کی جائے گا۔
بل کی منظوری کے بعد وزیراعظم نے کہا ہے کہ حکومت نے اپوزیشن کو اعتماد میں لے کر یہ ایک تاریخی قانون منظور کرایا ہے۔