فیصل آبادسپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد سی این جی کی قیمتیں کم ہونے کے باوجود کرایوں میں کمی نہ ہوسکی اورعوام کو ملنے والا عید کا تحفہ ٹرانسپورٹرز نے چرا لیا۔ آبائی علاقوں میں عید گزار کر واپس جانے والوں سے ٹرانسپورٹرز عیدی بھی وصول کر رہے ہیں۔ سی این جی کی قیمتوں میں کمی کے فیصلے پر مہنگائی کے ڈرون حملوں کا شکار عوام نے اطمینان کاسانس لیا کہ چلو انہیں کچھ تو ریلیف ملا۔ مگر بھلا ہو ٹرانسپورٹرز کا جنہوں نے عید پر عوام کو ملنے والا یہ تحفہ بھی ٹھگ لیا۔ ٹرانسپورٹرز کم قیمت پر سی این جی خرید کربھاری کرایوں کے ساتھ عیدی بھی وصول کر رہے ہیں اور آبائی علاقوں میں عید گزار کر واپس جانے والے بھاری کرایے دینے پر مجبور ہیں۔ سی این جی کی قیمت کم ہو گئی مگر کرایوں میں کوئی کمی نہیں کی جا رہی، وہی پرانے کرایے ہیں۔ حکومت کو کچھ کرنا چاہئے ، انتظامیہ ہی کچھ کر سکتی ہے۔ رکشے اور ٹیکسی ڈرائیورز بھی کسی سے کم نہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ابھی تو عید کا موقع ہے۔ چند دن تک کرایوں میں کمی کر دیں گے۔ عید کے دن کی وجہ سے کرائے کم نہیں کئے۔ سی این جی کی مد میں عوام سے 30روپے فی کلو کے حساب سے بھتہ وصول کرنے والی حکومت تاحال خاموش ہے، مقامی انتظامیہ کرائے کم کروانے سے گریزاں ہے تو ٹریفک پولیس کو کسی حکم نامے کا انتظار ہے۔ ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی سے ہدایت ملنے پر کاروائی کی جائے گی ابھی نئے کرائے طے نہیں ہوئے۔ سی این جی کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ ذاتی گاڑی رکھنے والے افراد کو تو مل گیا ہے مگر پبلک ٹرانسپورٹ میں سفر کرنے و الے افراد کو عید کے موقع پر تویہ ریلیف نہیں مل سکا ۔ یہ ریلیف کب ملے گا۔انہیں اس کا انتظار ہے۔