سینیٹ کے اجلاس میں سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف قرارداد، آرٹیکل 6 کے تحت بغاوت کا مقدمہ درج کرنے اور پاکستان آنے پر حراست میں لینے کی سفارش کر دی گئی۔ سینیٹ کے اجلاس میں پیش ہونے والی قرارداد پیپلز پارٹی کے رہنما میاں رضا ربانی نے پیش کی جسے متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا۔ اجلاس میں اردو کو سرکاری زبان کا درجہ دینے کی قرارداد پر بھی بحث جاری رہی۔ پروفیسر خورشید احمد کا کہنا تھا کہ ہم اپنی قومی زبان کو اہمیت نہیں دیتے اس ایوان میں بھی 90فیصد لوگ اردو بولتے ہیں انگلش جاننے والے 5 فیصد سے زیادہ نہیں انگلش تعلم کے ذریعے اور رابطے کی زبان ہونا چاہیئے لیکن ہماری شناخت اردو ہے۔ بحث میں حصہ لیتے ہوئے اے این پی کے رہنما افراسیاب خٹک کا کہنا تھا کہ اردو کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں کسی زبان کو اوپر سے مسلط کرنے کی کوشش کی جائے گی تو یہ قومی زبان نہیں بن سکتی ان کا کہنا تھا کہ آمریت کے ادوار کی وجہ سے اردو قومی زبان کا درجہ نہ لے سکی ۔ بحث میں حصہ لیتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رہنما بابر اعوان کا کہنا تھا کہ اردو کو سرکاری زبان بنانے کیلئے آئین میں ترمیم کی ضرورت ہے۔ مسلم لیگ ن نے قرار داد میں ترمیم کی تجویز پیش کرنے کی سفارش کی ۔ اس موقع پر چیرمین سینیٹ نے قرار داد پر بحث جاری رکھنے کی رولنگ دی ۔ اور سینیٹ کا اجلاس کل چار بجے تک ملتوی کر دیا۔