ترکی کے وزیراعظم طیب اردگان نے کہا ہے کہ شام خانہ جنگی کا شکار ہوسکتا ہے۔ ہم مصر کے ساتھ سٹریٹجک پارٹنرشپ قائم کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار مصری اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ شام میں فرقہ وارانہ فسادات کی وجہ سے خانہ جنگی کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ مصر کے ساتھ اقتصادی، معاشی اور دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانا چاہتے ہیں۔ مصر عرب لیگ کا اہم ملک ہے جبکہ ترکی معاشی اور اقتصادی شعبوں میں مستحکم پالیسیوں کی بدولت ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل عرب دنیا میں پیدا ہونے والی تبدیلیوں کے حقائق سے مکمل طور پر واقف نہیں۔ انقرہ سے اسرائیل کے سفیر کو نکال دیا گیا۔ اسرائیل کو مغربی دنیا کی باتوں پر توجہ دینی چاہئے۔ خطے میں پیدا ہونے والی تبدیلیوں کے حقائق کو سمجھے ور فریڈم فلوٹیلا پر حملے کے نتیجہ میں ہلاکتوں پر معافی مانگے۔ ترکی کے اپنے ہمسایہ ملک ایران کے ساتھ بھی گہرے تعلقات ہیں جوکہ اپنے جوہری اثاثوں کی بدولت عالمی پابندیوں کا شکار ہے۔