شام کے مختلف شہروں میں اپوزیشن کی کال پرہڑتال اورمظاہرین پرسکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے مزید 8افراد ہلاک ہوگئے ۔ آبزرویٹری فارہیومن رائٹس کے بیان کے مطابق اتوارکودمشق، ادلیب ، الیپو، ہما اورحمص سمیت متعددشہروں میں قومی کونسل کی اپیل پرہڑتال کی گئی اس موقع پردکانیں بند اور تعلیمی اداروں میں بھی حاضری کم رہی۔ کفرتخاریم اوردمشق میں مشتعل مظاہرین نے پانچ فوجی گاڑیاں نذرآتش کردیں جبکہ سکیورٹی فورسزکی فائرنگ سے دوافراد ہلاک ہوگئے ۔کچھ دن قبل حمص سے لاپتہ ہونیوالے دوافراد کی گولیوں سے چھلنی لاشیں برآمد ہوئی ہیں ۔ ایک عینی شاہد نے بتایا کہ حمص سے ترکی جانیوالی شاہراہ پرانھوں نے پانچ فوجیوں کی لاشیں پڑی دیکھیں ۔دوسری جانب شامی قومی کونسل نے کہا ہے کہ حکومتی فورسزکی نئی صف بندی سے حمص میں خون ریزی کا خطرہ ہے۔حمص میں حکومت کی سکیورٹی فورسز میں گزشتہ روز سے اضافہ کیا جا رہا ہے۔ جمعے سے شام کے طول و عرض میں حکومتی کریک ڈاون اور سکیورٹی فورسز پر حملوں میں اب تک 60 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں ۔