سپریم کورٹ نے نواز شریف فیملی کی ملکیتی جائیداد ضبط کئے جانے اور وصول شدہ جرمانے کی رقم کی واپسی کے حوالے سے نیب کی اپیلیں مستر دکر دی ہیں۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے فیصلے میں قرار دیا کہ نواز شریف کو انسداد دہشتگردی کراچی اور احتساب عدالت اٹک قلعہ کی سنائی گئی سزائیں اپیلوں کے نتیجے میں ختم ہو چکی ہیں ۔ نیب کا موقف ہے سزاں کے بعد نواز شریف نے معاہدے کے تحت اپنی املاک حمزہ اسپننگ مل اور رمضان شوگر مل نیب کے حوالے کیں اور عدالت کی جانب سے کئے گئے جرمانے کی چار سو چالیس ملین رقم وصول کی ۔ نیب کے مطابق ہائیکورٹ نے شریف گروپ آ ف کمپنیز کی جائیدادیں واگزار کرنے کا حکم دیا جس کا اسے اختیار نہیں تھا بلکہ جائیدادیں واپس کرنے یا نہ کرنے کا اختیار معاہدے کے تحت نیب کو حاصل ہے۔