پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف راجہ ریاض نے شریف برادران کو کرپشن کا ماسٹر مائنڈ قراردیتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے ترقیاتی منصوبوں میں کمیشن بنایا ہے۔ پنجاب اسمبلی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے راجہ ریاض نے کہا کہ میں نواز شریف نے کرپشن کا آغاز جونیجو حکومت کے خاتمے سے شروع کیا۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی دو ارب روپے میں صفائی مکمل کرتی تھی مگر یہ ٹھیکہ ترکی کمپنی کو سات ارب روپے میں دے دیا گیا اور ان سے ہر سال آمدنی میں سے چالیس فیصد کمیشن لیا جارہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ باقی شہروں فیصل آباد، گوجرانوالہ ، راولپنڈی اور ملتان میں بھی یہی تجربہ کیا جارہا ہے۔ راجہ ریاض نے کہا کہ لاہور کے میٹرو بس منصوبے پر اخراجات 32۔ ارب سے اب 70۔ ارب تک پہنچ چکے ہیں ۔ جبکہ باقی صوبے بھر کا بجٹ اس پر خرچ کیا جاچکا ہے۔ جس کی وجہ سے سرکاری ہسپتالوں میں مفت ادویات، مفت کتب کی فراہمی کے منصوبے متاثر ہوئے ہیں۔
قائد حزب اختلاف پنجاب نے یہ الزام بھی عائد کیا کہ سابق چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کے سابق جج خلیل الرحمان رمدے کے صاحبزادگان کو کروڑوں کی رقوم دے کر نوازا جارہا ہے۔