افغان انٹیلی جنس حکام کا کہناہے کہ انھوں نے صدر حامد کرزئی کے قتل کی سازش کو ناکام بنا کر ان کے ایک محافظ اور حقانی نیٹ ورک سے تعلق رکھنے والے پانچ افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔نیشنل ڈائریکٹوریٹ آف سکیورٹی کے ترجمان لطف اللہ مشعل نے بدھ کو کابل میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب میں بتایا کہ منصوبہ سازوں نے قتل کی سازش پر عمل درآمد کے لیے صدر کے ایک قریبی محافظ، تین طالب علموں اور یونیورسٹی کے ایک پروفیسر کو منتخب کیا تھا۔انھوں نے بتایا کہ ان لوگوں کو پاکستان میں موجود دو عرب باشندوں نے چنا تھا۔ترجمان کا کہنا تھا کہ گرفتار کیے گئے افراد کے حاجی بلال نامی شخص سے بھی رابطے ہیں جو القاعدہ اور حقانی نیٹ ورک کا ایک رکن ہے۔2002 میں پہلی بار افغانستان کے صدر منتخب ہونے کے بعد سے حامد کرزئی پر قاتلانہ حملے کی کم ازکم تین سازشیں کی جا چکی ہیں۔