موغادیشو : صومالیہ میں سکیورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان جھڑپوں میں متعدد عام شہری زخمی ہو گئے۔ دارالحکومت موغا دیشو میں سکیورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان جھڑپیں اس وقت ہوئیں ہیں جب اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام نے دارالحکومت کے شورش زدہ علاقے میں ہزاروں افراد کے لئے خوراک کی قلت کے پیش نظر ایمر جنسی ریلیف سروس کا آغاز کیا ہے،موغا دیشو کی ایمبولینس سروس کے سربراہ علی موسی نے بتایا کہ دارالحکومت کے متعدد علاقوں میں سکیورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان زبردست جھڑپیں ہوئی ہیں ،جھڑپوں میں ہلاکتوں کی تعداد کے حوالے سے کچھ بھی کہنا بھی قبل از وقت ہے تاہم فائرنگ کے تبادلے میں متعدد عام شہری زخمی ہوئے ہیں۔ جھڑپیں شہر کی اہم مارکیٹ اور دیگر علاقوں میں ہوئی ہیں،فریقین کے درمیان مشین گنوں اور آرٹلری فائرنگ کا تبادلہ ہوا، ذرائع نے بتایا کہ افریقی یونین کے فوجیوں اور ٹینکوں نے ایک سڑک عبور کرتے ہوئے لڑائی میں فرنٹ لائن کا کردار ادا کیا ،سیو کباکسیڈ کے ایک رہائشی مختار احمد نے بتایا کہ جھڑپیں انتہائی شدید تھیں اور ان جھڑپوں میں ٹینکوں نے بھی حصہ لیا ہے ،انہوں نے کہا کہ جھڑپوں کے باعث علاقے سے کچھ لوگوں نے نقل مکانی شروع کر دی ہے۔