سندھ (جیوڈیسک) پیپلز پارٹی کے رہنماء سینیٹر رضا ربانی نے کہا ہے ڈاکٹر طاہر القادری آئین کا نعرہ لگا کر غیر آئینی اقدامات کی ترغیب دے رہے ہیں۔ سندھ ہائی کورٹ میں میڈیا سے گفتگو میں رضا ربانی نے کہا کہ الیکشن کمیشن آرٹیکل دوسو تیرہ اور دو سو اٹھارہ کے تحت وجود میں آتا ہے جسے صرف جوڈیشل کونسل ہٹا سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ طاہر القادری نے شاید اٹھارویں ترمیم نہیں پڑھی۔ آرٹیکل تریسٹھ کے حوالے سے نیک اور صالح کی تشریح عدالتی فیصلے کی بنیاد پر ہوتی ہے۔
نگراں حکومت میں فوج اور عدلیہ کی مشاورت شامل کرنے کا مطالبہ آرٹیکل دو سو پیتالیس اور دستور میں دیئے گئے تقسیم خیالات کے منافی ہے۔ اٹھارویں ترمیم کے بعد نگراں حکومت مقررہ وقت میں انتخابات کو یقینی بنانے کے ذمہ دار ہے۔
رضا ربانی نے کہا انتخابی اصلاحات صرف پارلیمنٹ لا سکتی ہے۔ آرٹیکل دو سو چوون کو بنیاد بنا کر انتخابات کے التوا کا مطالبہ کرنا دستور کے منافی ہے۔