وفاقی وزیر اطلاعات قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی طاہرالقادری کے اسلام آباد مارچ سے خوفزدہ نہیں، وہ پہلے سیاست میں آئیں اور پھر انتخابی اصلاحات کا مطالبہ کریں۔
ساوتھ ایشیا فری میڈیا ایسوسی ایشن کے تین روزہ اجلاس کے موقع پر میڈیا سے گفتگو میں قمر زمان کائرہ نے کہا کہ طاہرالقادری کا لانگ مارچ حکومت کے لئے نہیں، معاشرے کے لئے خوف کا باعث ضرور ہے کہ وہ آئین کے اندر بھی رہنا چاہتے ہیں۔ اور الیکشن لڑکر حکمران بھی نہیں بننا چاہتے۔
انہوں نے کہا کہ تحریک منہاج القرآن کے سربراہ کو اپنے اند رکا تجزیہ کرنا چاہیے کہ وہ کرنا کیا چاہتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن انتخابی اصلاحات پر کام کررہا ہے، پارلیمانی کمیٹی کی سفارشات اور عدلیہ کے احکامات بھی اس حوالے سے موجود ہیں، مزید معاملات پر گنجائش کی جاسکتی ہے۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ نگران حکومت آئین کے مطابق اپوزیشن اور حکومت کی مشاورت سے قائم ہوگی۔جس کا کام پالیسی سازی نہیں، صرف الیکشن کمیشن کی معاونت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم سمیت کسی عہدیدار نے طاہرالقادری کے ایجنڈے کے غیر ملکی ہونے کے بارے میں بیان نہیں دیا۔
ان کا کہنا تھاکہ جنوبی ایشیا میں تعاون کے لئے یورپی یونین طرز کی ساوتھ ایشین پارلیمنٹ کی تشکیل ہی حتمی مقصد ہوگا۔ جس میں سیفما نے اہم کردار ادا کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف کے اعلان کے مطابق بھارتی صحافیوں کے لیے ویزے کی شرائط میں نرمی فی الفور نہیں، بتدریج ہو گی۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے ٹی وی چینلز اور کیبل نیٹ ورکس بھارتی چینلز کے لیے یکطرفہ طور پر کھلے ہیں، مگر افسو س کہ پاکستانی چینلز بھارت میں بند ہیں۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کا سب سے بڑا شکار ہے، مگر افسو س کہ اسے ہی دہشت گردی کی وجہ قرار دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی مقامی سطح پر نہیں پیدا ہوئی، یہ افغان جنگ کی وجہ سے دہشت گردی پاکستان میں آئی، عالمی قوتوں نے پاکستان کو افغانستان جنگ کے لئے کے طور پر استعمال کیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان ایک معتدل معاشرہ ہے، جسے افغان جنگ نے انتہا پسندی کی طرف گھسیٹا۔