اسلام آباد: (جیو ڈیسک) قائمہ کمیٹی برائے دفاع نے بھوجا ایئر لائن حادثے کی ایف آئی آر سے قتل کی دفعہ ختم کرنے کی سفارش کر دی ۔تحقیقاتی کمیٹی کا کہنا ہے کہ صرف موسم کو حادثے کی وجہ قرار دینا درست نہیں۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کا اجلاس عذرافضل کی زیر صدارت ہواجس میں تحقیقاتی کمیٹی سربراہ گروپ کیپٹن ریٹائرڈ مجاہد اسلام نے حادثے کی ابتدائی رپورٹ پیش کی جس میں بتایا گیا کہ حادثے کا شکار طیارہ 2011 میں گراؤنڈ کر دیا گیا تھا۔ اسے رواں برس جنوری میں بھوجا ایئر نے لیز پر لیا، حادثے سے پہلے ریڈار پر آخری بار طیارے کو ایئر پورٹ سے 6 میل دور دیکھا گیا۔ انہوں نے کہا کہ بلیک باکس اور کاک پٹ وائس ریکارڈر کی ابتدائی رپورٹ امریکا سے سات مئی تک آ جائے گی، طیارہ انشورنش کمپنی کے نمائندوں کو بھی برطانیہ سے بلوا لیا گیا ہے۔ مجاہد اسلام نے بتایا کہ طیارے کی تباہی میں صرف موسم کو وجہ قرار نہیں دیا جا سکتا۔ اس حوالے سے ابھی مزید چھان بین کی ضرورت ہے۔