اسلام آباد : (جیو ڈیسک) سپریم کورٹ میں میمو کیس کی سماعت غیرمعینہ کیلئے ملتوی کردی گئی۔ عدالت نے حسین حقانی کی طلبی کے خلاف تین روز میں درخواست دائر کرنے کا موقع دے دیا۔ عاصمہ جہانگیر کا کہنا تھا پاکستان میں ان کے موکل کی جان کو خطرہ ہے۔
جسٹس شاکر اللہ جان کی سر براہی میں نوکنی لارجر بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ حسین حقانی کی وکیل عاصمہ جہانگیر نے موقف اختیار کیا ان کیموکل نے خط لکھ کرخدشات کا اظہار کیا ہے پاکستان میں شدت پسندوں سے حسین حقانی کی جان کو خطرہ ہے۔ انھوں نے واپس آنے سے انکار نہیں کیا۔
جسٹس طارق نے کہا حقانی کو خطرہ ہے تو سیکورٹی کے لئے حکومت سے رابطہ کیا جائے۔عاصمہ نے بتایا حکومت سے رابطہ کیا لیکن جواب نہیں ملا۔ شاید حقانی کی اب ضرورت نہیں۔ جس پر عدالت نے حقانی کی طلبی کے خلاف تین روز کے اندر درخواست دائر کرنے کا موقع دے دیا۔
عاصمہ جہانگیر کا کہنا تھا ایک مخصوص پارٹی نے سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر کی۔ عمران خان اور شیخ رشید نے ٹی وی پرحسین حقانی کوغدارکہا۔ ان کے خدشات پرعدالت کو اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنا چاہئے۔ عاصمہ نے کہا میمو کمیشن میں حقانی کو ویڈیو لنک کی سہولت نہیں ملی اور درخواست مستردکردی گئی۔ جسٹس تصدق نے کہا عدالت نے حقانی کے خلاف کوئی حکم نامہ نہیں دیا۔ ان کو سننے کے بعد حکم نامہ جاری کیا جائے گا۔