لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس، جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا ہے کہ کوئی اس بھول میں نہ رہے کہ عدالت کو اپنے احکامات پر عمل درآمد کرانا نہیں آتا،عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کرنے والے افسر کو جیل جانا پڑ سکتا ہے۔ یہ بات انہوں نے توہین عدالت کیس کی سماعت کے دوران اپنے ریمارکس میں کہی۔ چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے کہا کہ عدالت کو اپنے احکامات پر عمل درآمد کرانا آتا ہے۔ عدالت کو پتہ چل گیا ہے کہ ریلوے کو ان پڑھ افسر چلا رہے ہیں۔ درخواست مظہر حسین نامی شہری کی طرف سے داخل کی گئی ہے۔ درخواست گذار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ریلوے کی سرکاری ڈیوٹی کے دوران ایکسیڈنٹ ہونے سے مظہر حسین کی ٹانگ ٹوٹ گئی مگر عدالتی احکامات کے باوجود سخت ڈیوٹی پر تعینات کیا گیا ہے۔ عثمان نامی ریلوے افسر عدالت میں پیش ہوئے اورعدالت سے غیر مشروط معافی مانگتے ہوئے عدالت کو یقین دہانی کرائی کہ عدالتی احکامات پر ایک گھنٹے میں عمل درآمد کرایا جائے گا۔عدالت نے کیس کی سماعت اکتیس اکتوبر تک ملتوی کر تے ہوئے تحریری جواب داخل کرانے کی ہدائت کر دی۔