عرفان خان کو بالی وڈ کا بہترین اداکار مانا جاتا ہے
اداکار عرفان خان ان بھارتی ادکاروں میں شامل ہیں جن کے پاس بالی وڈ کے علاوہ ہالی وڈ کی فلموں کی پیش کش کی کمی نہیں لیکن وہ پھر بھی ہالی وڈ جاکر بسنا نہیں چاہتے۔عرفان خان کا کہنا ہے کہ ان کے پاس ہالی وڈ کی فلموں میں کام کرنے کی پیش کش آتی رہتی ہے لیکن وہ سبھی فلموں کو ہاں نہیں کرتے۔
بالی وڈ کی مشہور فلمیں جیسے مقبول، پان سنگھ تومر، لائف ان اے میٹرو اور ہالی وڈ کی فلمیں جیسے دا واریئر، اے مائٹی ہارٹ اور سلم ڈاگ ملینئر میں اہم کردار ادا کرنے والے عرفان خان کا کہنا ہے کہ میں خوش قسمت ہوں کہ میرے پاس ہالی وڈ کی فلموں کی پیشکشیں آتی رہتی ہیں۔ اگر میں چاہوں تو میں آج وہاں جاکر بس جاں لیکن میں ایسا نہیں کروں گا۔ اگر میں نے ایسا کیا تو مجھے ہر وہ فلم کرنی پڑے گی جس کی پیش کش میرے پاس آئے گی- پھر چاہے وہ اچھی ہو یا بری۔
عرفان خان کا کہنا ہے کہ ممبئی میں رہتے ہوئے ان کے پاس فلموں کا انتخاب کرنے کی پوری آزادی ہے اور وہ یہ آزادی کسی شرط پر بھی کھونا نہیں چاہتے ہیں۔ان کا کہنا ہے میں ایسی فلموں کا انتخاب کرنا چاہتا ہوں جس میں کچھ خاص ہو۔ جن فلموں سے میں کچھ نیا سیھوں۔ میں ایسے کردار ادا کرنا چاہتا ہوں جنہیں کرنے کے بعد مجھے مزا آئے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ انہوں نے آج تک ہالی وڈ کی جتنی بھی فلمیں کی ہیں وہ پیسوں کے لیے نہیں بلکہ ان کرداروں کے لیے کی جو انہوں نے ان فلموں میں ادا کیے ہیں۔
وہ کہتے ہیں میں ہالی وڈ کی فلمیں صرف تجربے کے لیے کرتا ہوں۔ آپ کو شاید یہ سن کر تھوڑا تعجب ہوگا لیکن کئی بار ہالی وڈ کی فلمیں کرنے کے لیے مجھے بہت کم رقم ملتی ہے۔ کئی بار تو ایسا ہوا ہے کہ ان فلموں کی وجہ سے مجھے مالی نقصان ہوا ہے۔ لیکن ان فلموں نے اداکار کے طور پر مجھے بہت کچھ دیا ہے اور اداکاری میں میری دلچپسی برقرار رکھی ہے۔
بالی وڈ کی فلموں کے بارے میں عرفان خان کہتے ہیں ہمارے یہاں صرف اس بات پر دھیان دیا جاتا ہے کہ کس فلم نے کتنی کمائی کی۔ فلم بننے سے پہلے اور بنتے وقت اس پر انتی توجہ نہیں دی جاتی جتنی ریلیز سے پہلے۔
عرفان جلد ہی آنگ لی کی فلم لائف آف آ پائی میں نظر آئیں گے۔ یہ فلم بھارت میں تئیس نومبر کو ریلیز ہو رہی ہے۔