سیاسی رہنماں اور تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ دہشت گردوں کے سامنے ڈٹ جانے کے سوا اب کوئی راستہ نہیں ہے۔ سیاست دانوں اور دفاعی ماہرین نے پشاور دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے بشیر احمد بلور کی قربانی کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔
پشاور ایک بار پھر دہشت گردی کا نشانہ بنا۔ اس بار دہشت گردوں نے دیگر شہریوں کے ساتھ اے این پی کے رہنما بشیر بلور کو بھی نشانہ بنایا اور وہ زندگی کی بازی ہار گئے۔ سیاسی رہنماں نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب وقت آ گیا ہے کہ پوری قوم دہشت گردوں کے سامنے ڈٹ کر کھڑی ہو جائے اور شکست دے ۔ وزیر اطلاعات قمر زمان کائرہ کہتے ہیں کہ بشیر بلور جیسے نڈر سیاسی رہنما بہت کم پیدا ہوتے ہیں۔
تحریک انصاف کے رہنما شفقت محمود نے کہا ہے کہ دہشت گردی کی لعنت سے نمٹنے کے لئے پوری قوم کو ایک ہونا پڑے گا۔ ایم کیو ایم کے رہنما واضح جلیل کرتے ہیں کہ اگر دہشت گردی کے خلاف جامع حکمت عملی نہ اپنائی گئی تو ان کو کنٹرول کرنا مزید مشکل ہوتا چلا جائے گا۔ انہوں نے اے این پی کی قیادت کے حوصلے کی بھی تعریف کی ہے۔ نواز لیگ کے رہنما پرویز رشید نے کہا ہے کہ بشیر بلور کی قربانی رائیگاں نہیں جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ اب تمام مکتبہ فکر کو دہشت گردی کے خلاف مشترکہ حکمت عملی اپنانی ہو گی۔ سینیئر تجزیہ کار ایاز امیر کہتے ہیں کہ دہشت گردی کے خلاف بشیر بلور کا حوصلہ قابل تقلید ہے۔ تجزیہ کار عامر متین نے گفتگو میں کہا ہے کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن کا کردار ادا کر رہا ہے اور دہشت گردی ختم کرنے کے لئے اب مزید مضبوط منصوبہ بندی اپنانا ہو گی۔ ملک کی سیاسی جماعتوں کیساتھ ساتھ عوام نے بھی پشاور میں خودکش حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔