عمران خان کو چیلنج کرتاہوں مجھے عدالت لیکر جائیں، چوہدری نثار

Chaudhry Nisar

Chaudhry Nisar

اسلام آباد … قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ عمران خان نے 1971ء سے 1992ء تک اپنی کمائی پر ٹیکس نہیں دیا، عمران خان کو چیلنج کرتا ہوں کہ وہ مجھے عدالت لے کر جائیں، بصورت دیگر ان کی ٹیکس دستاویزات منظر عام پر لے آوٴں گا،

عمران کو ہماری لیڈر شپ کے اثاثوں پر شک ہے تو کمیشن بناکر تحقیقات کی جائیں، الزامات کا حل یہ ہے کہ ہم اور عمران ثبوت لے کر چیف جسٹس پاکستان کے پاس جائیں۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنماچوہدری نثار علی خان کا کہنا ہے کہ عمران خان کی سیاست الزام اور بہتان کے سوا کچھ نہیں، ان کی سیاست اپوزیشن پر تنقید نہیں بلکہ اپنی مخالف جماعت پر تنقید ہے،

عمران خان کو زرداری کی حمایت میں اے این پی اور ایم کیو ایم نظر نہیں آتیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کی تنقید کا محور مسلم لیگ (ن) اور نواز شریف ہیں، الزامات کی سیاست کا اب کوئی حل نکلنا چاہئے۔ چوہدری نثار کا کہنا ہے کہ الزامات کا حل یہ ہے کہ ہم اور عمران ثبوت لے کر چیف جسٹس پاکستان کے پاس جائیں، اگر وہ وہاں نہیں جانا چاہتے تو چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ یا چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کے پاس چلے جائیں۔

عمران خان کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے چوہدری نثار نے کہا کہ اگر انہیں ہماری لیڈر شپ کے اثاثوں پر شک ہے تو کمیشن بناکر تحقیقات کی جائیں، حسن نواز اور حسین نواز کے بیرون ملک کاروبار اور اثاثے ان کی محنت کا نتیجہ ہیں اور دونوں پر برطانیہ اور سعودی عرب میں کروڑوں کے قرضے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کو چیلنج کرتا ہوں کہ انہوں نے پروفیشنل زندگی میں 1971ء سے 1992 تک اپنی کمائی پر کبھی ٹیکس نہیں دیا، میں عمران خان کو چیلنج کرتا ہوں وہ مجھے عدالت میں لے کر جائیں۔ چوہدری نثار نے چیلنج کرتے ہوئے عمران خان کو کہا کہ اگر وہ مجھے عدالت لے کر نہیں گئے تو ان کی ٹیکس دستاویزات منظر عام پر لے آئیں گے، ان کا کہنا ہے کہ عمران خان کا کوئی ذریعہ معاش نہیں،

عمران خان سیاسی جماعت چلا رہے ہیں، وہ پیسہ کہاں سے آ رہا ہے۔