کراچی : (جیو ڈیسک)چہرے پر تیزب پھینک کر جلائی گئی فاخرہ کی اٹلی میں خودکشی، میت کراچی پہنچادی گئی،ورثا اور ایم کیو ایم کے ارکان میت لینے پہنچ گئے،فاخرہ یونس پر اس کے شوہرسابق رکن پنجاب اسمبلی بلال کھرنے تیزاب سے حملہ کیا تھا۔فاخرہ کو تمام زندگی بغیر چہرے کے زندگی گزارنی تھی۔ سماجی طورپر ناقابل قبول ہونا کتنا کرب ناک ہوتا ہے۔ یہ بات فاخرہ سے بہتر کوئی نہیں جانتا تھا ۔ تیزاب سے جھلسے چہرے کو آئینے میں دیکھنا اور اس صورت سے لوگوں کا سامنا کرنا بہت مشکل ہوتا ہے۔ایک چہرے کے انتالیس آپریشن کرانا بھی آسان نہیں۔ خاص طور پراس وقت جب سوفی صد صحت اور خوبصورتی کی بحالی کا یقین نہ ہو ۔ شایداسی لیے فاخرہ کو خودکشی کرنا آسان لگا۔
چودہ مئی سن دوہزار ،دوپہر ڈھائی بجے ،تیزاب پھینکے جانے کے بعد سے فاخرہ اسی عذاب میں مبتلا تھی۔ تیزاب سے جھلسنے کے بعد تین ماہ تک اس کے ہونٹ چپک گئے اور وہ اپنے اوپرہونے والی ظلم کی داستاں بیان نہیں کرسکتی تھی۔ ابتدائی علاج کے بعد فاخرہ نے واقعہ بیان کیا کہ بلال نے اسے سوتے سے جگایا اور کچھ پلانے کی کوشش کی ،پہلے تو وہ مذاق سمجھی لیکن تیزاب کی جلن نے اس کی تمام غلط فہمیاں دور کردیں۔
فاخرہ کی سابق رکن پنجاب اسمبلی بلال کھر سے سن اٹھانوے میں ملاقات ہوئی۔ جس کے بعد دونوں نے شادی کرلی۔ بلال کے والد سابق وزیراعلی پنجاب غلام مصطفی کھر کو شادی پراعتراض تھا۔تین سال تک دونوں ساتھ رہے ۔ فاخرہ کو بلال کی گذشتہ تین بیویوں کے بارے میں علم ہوا تو دونوں میں جھگڑے شروع ہوگئے۔ وہ بلال کا گھر چھوڑ کر اپنے ماں باپ کیگھرآگئی۔ جس کے بعد بلال نے اسے کہیں منہ دکھانے کے قابل نہیں چھوڑا۔ اس کے چہرے کو تیزاب سے جھلسادیاگیا۔ فاخرہ کو بلال کی سوتیلی ماں تہمینہ درانی نے علاج کیلئے اٹلی بھیج دیا جہاں اس کی کئی بار سرجری کی گئی۔
تیزاب گردی کا شکار بننے والی فاخرہ یونس کا تعلق کراچی کے ریڈ لائٹ ایریا نیپیر روڈ سے تھا۔ فاخرہ یونس نے سن دوہزار میں رکن پنجاب اسمبلی بلال کھر سے شادی کر کے لاہور منتقل ہوگئی تھی ۔ بلال کھر نے چودہ مئی دوہزار میں فاخرہ یونس پر تیزاب پھینک کر اس چہرہ بگاڑ دیا تھا ۔ فاخرہ عرصے سے اٹلی میں زیر علاج تھی۔