افغان طالبان مذاکرات کیلئے جلد دوہا میں دفتر کھولیں گے۔ مارچ میں پاک افغان علما کی مشترکہ کانفرنس ہوگی۔ لندن میں سہہ فریقی کانفرنس کے بعد مشترکہ اعلامیہ جاری کر دیا گیا۔سہہ فریقی مذاکرات میں پاک، افغان اور برطانوی قیادت نے افغانستان میں امن کے لئے مشترکہ کوششیں جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا ہے،مذاکرات میں تینوں ملکوں کی عسکری اور انٹیلی جنس قیادت نے بھی شرکت کی۔
مذاکرات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران صدر آصف زرداری کا کہنا تھا کہ پاکستان اپنے پڑوسیوں کو نہیں بدل سکتا،امن کیساتھ رہنا چاہتے ہیں، افغانستان میں امن کا مقصد پاکستان میں امن ہے اور اس سلسلے میں پاکستان طالبان کے ساتھ مذاکراتی عمل کی حمایت اور مدد کرنا چاہتا ہے۔
پریس کانفرنس کے دوران برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون نے کہا کہ افغانستان میں قیام امن کے لئے مشترکہ طور پر کام کرنا ہوگا تاکہ خطے میں امن قائم ہوسکے۔ طالبان سمیت افغانستان کے تمام گروپوں کیلئے ملک کے سیاسی دھارے میں شامل ہونے کا یہ سب سے بہترین موقع ہے۔
اس موقع پر افغان صدر حامد کرزئی کا کہنا تھا کہ افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مزاکرات کے لئے پاکستان انتہائی اہم کردار ادا کررہا ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان قریبی اور دوستانہ تعلقات ہیں اور مستقبل میں یہ مزید بہتر ہوں گے۔