لاہور: (جیو ڈیسک) لوڈ شیڈنگ کے ستائے عوام آج پھر ملک کے مختلف علاقوں میں سڑکوں پر آگئے، کوٹلی آزاد کشمیر میں پرتشدد مظاہرے ہوئے، فیصل آباد میں مظاہرین نے فیسکو دفتر میں ہنگامہ آرائی کی، سکھر کے ایک سرکاری اسکول میں6 روز سے بجلی غائب ہے، کوٹلی آزاد کشمیر میں لوڈ شیڈنگ کے خلاف تاجر برادری نے شٹر ڈاؤن ہڑتال کر رکھی ہے، شہید چوک پر احتجاجی مظاہرہ بھی کیا گیا، جس میں اسکول کے بچوں نے بھی شریک تھے،مظاہرین نے گرڈ اسٹیشن کی طرف مارچ کی کوشش کی تو پولیس حرکت میں آگئی۔
مظاہرین پر شیلنگ اور ہوائی فائرنگ کی ، اس دوران مظاہرین نے بھی پولیس پارٹی پر پتھر برسائے، ہنگامہ آرائی میں ایک پولیس اہلکار سمیت متعدد افراد زخمی ہو گئے، مظاہرین نے محکمہ برقیات کے دفتر اور وہاں موجود ایک موٹر سائیکل کو آگ لگا دی۔ وہاڑی میں لوڈشیڈنگ کے خلاف نواحی اڈہ پپلی میں شہریوں نے احتجاج کیا، فیصل آباد میں فیکٹری مزدور سڑکوں پر نکل آئے، مظاہرین نے فیض آباد میں فیسکو کے دفتر کا گھیراؤ کرکے ہنگامہ آرائی اور پتھراؤ کیا، کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لئے پولیس کی بھاری نفری موجود تھی۔ خانیوال میں بھی لوڈ شیڈنگ کے خلاف مظاہرہ کیاجارہا ہے، مظاہرین نے کبیروالا بائی پاس لاہور روڈ پر احتجاجی دھرنا دے رکھا ہے، جس کے باعث لاہور ، جھنگ، شورکوٹ، فیصل آباد اور سرگودھا جانیوالا ٹریفک بلاک ہے، مظاہرین ٹائرجلا کر حکام کے خلاف نعرے بازی کر رہے ہیں۔
سکھر میں سرکاری اسکول کی بجلی 6 روز سے کٹی ہوئی ہے جس کے خلاف طلبہ نے اسکول کے سامنے مظاہرہ کیا، کلاس ٹیچر کا کہنا ہے کہ شدید گرمی میں مسلسل 6 روز سے بجلی کی بندش سے اسکول میں کئی بچے بیہوش ہوچکے ہیں، اور تدریسی عمل بری طرح متاثر ہورہا ہے، نواب شاہ میں بھی سندھ یونائیٹڈ پارٹی اور شہری اتحاد کی جانب سے لوڈشیڈنگ کے خلاف سکرنڈ میں مکمل ہڑتال اور احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔