لوڈشیڈنگ کے خلاف ملک گیر احتجاج، عوام کی دہائی

Load sheding

Load sheding

لاہور (جیوڈیسک)حکومت کی جانب سے سحر اور افطار میں لوڈشیڈنگ نہ کرنے کا اعلان کیا گیا تھا جس پر عمل درآمد نہ ہوسکا ۔ طویل لوڈشیڈنگ سے تنگ آکر عوام سڑکوں پر نکل آئے اور شدید احتجاج کیا ۔ لاہور میں چار سو مظاہرین کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔

بجلی کی مسلسل لوڈشیڈنگ نے عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز کردیا ہے کئی شہروں میں شدید احتجاج کیا گیا ۔ لاہور میں کئی مقامات پر شہریوں نے سرکوں پر نکل کر ہنگامہ آرائی کی ۔ایکسپو سینٹر رسول پورہ کے علاقے میں شدید احتجاج ہوا مشتعل افراد نے ٹائر جلا کر روڈ بلا ک کردیا اور ٹریفک سگنلز توڑ دیئے مظاہرین کے ساٹس ڈی ایس این جی کے تھرو پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے لاتھی چارج کیا ۔ سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کے الزام میں چار سو سے زائد افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ۔

سکھر میں طویل لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاج کیا گیا اور سڑکوں پر ٹائرنذرآتش کئے گئے ۔ پشاور میں لوڈشیڈنگ کیخلاف شہری سڑکوں پر نکل آئے ۔ ٹائرنذرآتش کئے اوربجلی کے بحران پر صوبائی حکومت سیمستعفی ہونے کا مطالبہ کیا۔

بلوچستان میں کوئٹہ، ژوب اور چمن کے کئی علاقوں میں بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کی اطلاعات ہیں ۔ سرائے عالمگیر، بہاولنگر، چیچہ وطنی، اسلام آباد کے علاقے ترامڑی چوک، علی پور فراش اورسندھ میں سانگھڑ ، شکارپور، شاہ پور چاکر، حیدرآباد، میں بھی سحر وافطار کے اوقات میں لوڈشیڈنگ سے شہری سراپا احتجاج ہیں۔