کراچی : (جیو ڈیسک) لیاری میں حالات بدستور کشیدہ ہیں۔ افشانی گلی، چیل چوک، سنگولین، گل محمد لین اور سیفی لین میں پولیس کوشدید مزاحمت کا سامنا ہے۔ چیل چوک پر پولیس پر پانچ راکٹ داغے گئے۔ مسلح افراد کے حملے میں ریپڈ ریسپانس فورس کا ایک اہلکار جاں بحق ہو گیا۔ لی مارکیٹ میں ہوٹل پر دستی بم حملے میں دس افراد زخمی ہوئے۔
کراچی کے علاقے لیاری میں آج آپریشن کو پانچواں روز ہے۔ پیر اور منگل کی درمیانی شب پولیس نے علاقے میں داخل ہونے کی ایک اور کوشش کی جو مسلح افراد کی جانب سے کی جانے والی شدید مزاحمت کے نتیجے میں ناکام ہو گئی۔ اس دوران پورا لیاری چند گھنٹوں کی خاموشی کے بعد دوبارہ راکٹ لانچروں، دستی بموں اور اور جدید ترین ہتھیاروں کی آوازوں سے گونج اٹھا۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں کے جانب سے چیل چوک پر رات گئے پانچ راکٹ فائر کئے گئے۔ مسلح افر اد کی جانب سے کی جانے والی شدید فائرنگ کے نتیجے میں ایک اہلکار گولی لگنے سے ہلا ک ہو گیا۔ صبح چار بجے لی مارکیٹ میں واقع ایک ہوٹل پر دستی بم سے کئے جانے والے حملے کے نتیجے میں دس افراد زخمی ہو گئے۔
دھماکوں کی گھن گھرج سے لیاری کے مکین شدید ذہنی اذیت میں مبتلا ہیں اور لیاری عملا ایک جنگ زدہ علاقے کا منظر پیش کر رہا ہے۔ جدید ہتھیاروں سے لیس دہشت گردوں نے لیاری میں پیپلز پارٹی کے دفاتر بند کرادیئے ہیں۔لیاری میں بجلی، پانی اور کھانے پینے کی اشیاء نایاب ہو چکی ہیں اور مکین شدید پریشانی میں مبتلا ہیں۔
پولیس تمام تر دعووں کے باوجود اب تک کوئی بڑی کامیابی حاصل نہیں کر سکی ہے اور آپریشن میں شریک اہلکار چیل چوک اور ملحقہ علاقوں تک محدود ہیں جبکہ لیاری میں بدستور جرائم پیشہ افراد کا راج ہے۔