کراچی : (جیو ڈیسک) لیاری میں چوتھے بھی قانون کی بالادستی قائم کرنے کے لیے آپریشن جاری، چیل چوک میں فائرنگ سے ایک شخص زخمی، میرا ناکہ میں نامعلوم افراد نے بس کو آگ لگا دی۔
لیاری میں امن کا خواب تاحال ادھورا ہے۔ ایک اور صبح کا آغاز گولیوں کی تڑتڑاہٹ اور راکٹوں کی گونج سے ہوا۔ جرائم پیشہ افراد کی مزاحمت چوتھے روز بھی کم نہ ہو سکی۔ چیل چوک میں فائرنگ سے ایک شخص زخمی ہو گیا۔ میراناکہ میں نامعلوم افراد نے منی بس کو جلا ڈالا۔ پولیس کے تازہ دم دستوں نے علاقے میں پوزیشنیں سنبھال لی ہیں اور مختلف مقامات پر فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ جرائم پیشہ افراد جدید اسلحے سے فائرنگ کے علاقہ دستی بموں اور راکٹوں سے حملے کر رہے ہیں جن سے اب تک تین بکتر بند گاڑیوں کو نقصان پہنچ چکا ہے۔ لیاری میں جرائم کے خلاف قانون کی عمل داری کی جاری جنگ کے جلد ختم ہونے کے آثار نظر نہیں آرہے۔ لیاری میں جرم اور قانون کے درمیان جاری کش مکش میں زندگی یرغمال ہوچکی ہے۔
لیاری چار روز سے جہاں اسلحہ بارود اگل رہا ہے اور زندگی درودیوار میں محصور ہے۔ لیاری میں بجلی ہے نہ پانی جبکہ خوراک کی قلت بھی سر اٹھا رہی ہے۔ مایوسی کے بھنور میں پھنسے لوگ اپنا گھربار چھوڑ کر جا رہے ہیں۔ دوسری جانب لیاری میں آپریشن کے خلاف شہر کے مختلف علاقوں میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ پاک کالونی اور گولیمار میں خواتین اور بچوں سمیت لوگوں کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی۔ مظاہرین نے سائیٹ جانے والی شاہراہ پر ٹائر جلا کر ٹریفک کی آمدورفت روک دی۔ اس موقع پر علاقے کی تمام دکانیں بند تھیں۔ مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ لیاری میں آپریشن کو فوری طور پر ختم کیا جائے۔
گزشتہ روز لیاری کے مختلف علاقوں میں فائرنگ اور راکٹ حملوں سے سے ایک شخص ہلاک اور تین پولیس اہلکاروں سمیت ایک درجن سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔