لیبیا میں نیٹو اپنا سات ماہ سے جاری مشن کو بند کر رہا ہے۔ نیٹو کے وزرا نے جمعے کے روزایک قرارداد کی منظور ی دی ہیجِس کے تحت آئندہ ہفتے سیفضائی کارروائی ختم ہو جائے گی۔یہ فیصلہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی طرف سے ایک روز قبل ہونے والے ووٹ کے بعد سامنے آیا ہے جِس میں مشن کو قائم کرنے کے اختیارات واپس لے لیے گئے ہیں۔جمعے کو ہونے والی ووٹنگ میں نیٹو نے لیبیا میں اپنے مشن کو 31اکتوبر سے ختم کرنے کے اپنے ابتدائی فیصلے کی باعاقدہ توثیق کردی ہے۔لیبیا کے عبوری رہنماں نے اتحاد پر زور دیا ہے کہ سکیورٹی تشویش کو مدِ نظر رکھتے ہوئے وہ اپنے مشن کو رواں سال کے آخر تک بڑھا دیں۔ایک اور خبر کے مطابق، جرائم سے متعلق عالمی عدالت نے بتایا ہے کہ لیبیا کے مرحوم لیڈر معمر قذافی کے بیٹے، سیف الاسلام قذافی، جو اِس وقت روپوش ہیں، ان سیباضابطہ رابطہ قائم کیا گیا ہے۔لوئی مورینو اکامپو نے بتایا ہیکہ منصفانہ مقدمے کو یقینی بنانے کی غرض سے، مصالحت کار سیف الاسلام قذافی سے رابطے میں ہیں۔ اپنے والد کے خلاف بغاوت کے دوران سویلین مظاہرین کو ہلاک کرنے پرسیف الاسلام قذافی کے خلاف انسانیت کے خلاف جرائم کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔لیبیا کے سلامتی سے متعلق سابق سربراہ، عبد اللہ السنوسی بھی انسانیت کے خلاف جرائم کے حوالے سے جرائم کی بین الاقوامی عدالت کو مطلوب ہیں۔ نیجر کے عہدے داروں نے جمعرات کو بتایا کہ وہ مالی میں موجود ہیں۔نیٹو کے سربراہ اینڈرس فوگ رسموسین نے جمعرات کو بتایا کہ تنازعے کے بعد کے لیبیا میں نیٹو کا کوئی اہم کردار باقی نہیں رہا۔انھوں نے کہا کہ اگر اتحاد سے درخواست کی جائے تو ممکنہ طور پر وہ سکیورٹی اور دفاع جیسی مدوں میں نئی حکومت کی مدد کرسکتا ہے۔