لیجنڈ (جیوڈیسک) برصغیر کے لیجنڈری گلوکار مکیش کو اس دنیا سے منہ موڑے آج چھتیس برس بیت گئے۔ مگر وہ اپنے گائے ہوئے سدابہار گانو ں کی وجہ سے زبان زد عام ہیں۔ انیس سو تیئس میں لدھیانہ میں آنکھیں کھولنے والے مکیش کے گیت آج بھی شائقین کے کانوں میں رس گھول رہے ہیں، راج کپور کی فلموں کا جادو شاید سر چڑھ کر نہ بولتا اگر مکیش اپنی آواز کا سحر اس میں نہ ملاتے، ساحر لدھیانوی کو تو یوں گایا کہ پل دوپل کے شاعرکو ہر آنے والے پل کا شاعر بنا دیا میں پل دو پل کا شاعر ہوں۔
مکیش کے مدھر آواز کے جادو سے فلم دیکھنے والوں کا نشہ دوآتشہ ہو جاتا ہے، موسیقی کواپنی آواز سے زینت دینے والے کو دنیا چھوڑے گو کہ چھتیس برس گزر گئے مگر آج بھی ہر سننے والا ان کی آواز میں کھو جاتا ہے۔ستائیس اگست انیس سو چھتر کو مکیش تو ہمیشہ کے لیے خاموش ہو گئے مگر ان کی آواز کی بکھری خوشبو جا بجا سننے والوں کو اپنے سحر میں جکڑے ہوئے ہے۔