متاثرہ عوام اور یکجہتی کونسل کوئٹہ کے مطالبات جائز اور اصولی ہیں،قائد ملت جعفریہ پاکستان
Posted on January 14, 2013 By Noman Webmaster اسلام آباد
اسلام آباد(جی پی آئی)قائد ملت جعفریہ پاکستان اور ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے مرکزی سینئر نائب صدر علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا ہے کہ کوئٹہ میں گذشتہ تین روز سے کھلے آسمان تلے پڑی 86 شہداء کی میتیں ریاست کے ذمہ داروں اور امن و امان کے ضامن اداروں کے لئے لمحہ فکریہ ہیں۔ متاثرہ عوام اور یکجہتی کونسل کوئٹہ کے مطالبات جائز اور اصولی ہیں جنہیں تسلیم کرنے میں مزید تاخیر سے ملک کی داخلی سلامتی کو شدید نقصان پہنچنے کا احتمال ہے ۔
اگر آج شام تک مطالبات تسلیم نہ ہوئے تو اگلے روز پورے ملک میں عوم سراپا احتجاج بن کر سڑکوں پر نکلیں گے۔ لہذا موجودہ سنگین حالات کا تقاضا ہے کہ کوئٹہ شہر کو فوج کے حوالے کرکے عوام کو امن و سکون فراہم کیا جائے۔ مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ عارف واحدی کی سرکردگی میں کوئٹہ روانہ ہونے والے وفد کے شرکاء اور ملک کے مختلف حصوں میں جاری احتجاجی دھرنوں کے منتظمین شیعہ علماء کونسل کے رہنمائوں سے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ ریاست کے ذمہ داروں کی بنیادی ذمہ داری ہے کہ وہ عوام کو جانی و مالی تحفظ فراہم کریں لیکن یہ ملک تو ایک جنگل کا نقشہ پیش کر رہا ہے۔
جہاں دہشت گردوں کی شکل میں ہر طرف درندوں کا راج ہے۔ عام آدمی سے لے کر بازار مساجد امام بارگا ہیں سرکاری ادارے نجی و سرکاری املاک مزارات اور ملک کا چپہ چپہ قاتلوں اور دہشت گردوں کی دسترس میں ہے۔ دہشت گردوں کے اس خونی کھیل سے ظاہر ہے کہ اس منظم دہشت گردی کی سرپرستی کرنے والے اس قدر طاقتور ہیں کہ ان کے سامنے ریاستی ادارے بے بس اور مجبور ہیں چنانچہ عدالتوں سے سزا یافتہ قاتل بھی تختہ دار پر نہیں لٹکائے گئے۔
علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ ملک بھر میں بوڑھوں بچوں اور عورتوں سمیت بڑی تعداد میں عوام کی شرکت سے واضح ہوتا ہے کہ متاثرہ عوام تنگ آمد بجنگ آمد کے مصداق اس ظلم و بربریت اور مسلسل قتل و غارتگری سے تنگ آچکے ہیں اور یہ سمجھنے پر مجبور ہوگئے ہیں کہ اب پرامن انداز میں صدائے احتجاج بلند کرنے اور اپنے جانی و مالی تحفظ کے لئے گھروں سے باہر نکل آنے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں بچا ۔اگر اب بھی ریاست کے ذمہ داروں نے حالات کی سنگینی کا ادراک نہ کیا تو پھر حالات کنٹرول کرنا کسی کے بس میں نہ ہو گا۔