مجھے خوشی ہے کہ گجرات کے سپیشل بچے آج ہر میدان میں نام کمارہے ہیں: مس صائمہ
Posted on March 29, 2012 By Geo Urdu گجرات
گجرات : سپیشل بچے قوم کا اثاثہ ہیں اور ان بچوں نے جس انداز میں اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا ہے وہ قابل تحسین ہے۔ ان خیالات کا اظہار ڈسٹرکٹ آفیسر پلاننگ مس صائمہ نے گزشتہ روز گورنمنٹ ڈیف اینڈ ڈیفیکٹو سکول گجرات میں تقریب تقسیم انعامات کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ گجرات کے سپیشل بچے آج ہر میدان میں نام کمارہے ہیں اور انہوں نے نارمل بچوں سے بڑھ کر اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا ہے اور میری آنکھیں اس سے نم ہوگئی ہیں اور بچوں نے جس انداز میں اپنی پرفارمنس کی ہے وہ ناقابل فراموش ہے اور ہمیں ان بچوں کی ہر ممکن حوصلہ افزائی کرنی چاہئے تاکہ یہ بچے صحیح معنوں میں اچھے شہری بن سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم ان بچوں کی بہتر حوصلہ افزائی کے لیے دن رات کام کررہے ہیں اور میرا وعدہ ہے کہ اس سکول کی سرپرستی کروں گی اور ان کے تمام مسائل حل کروں گی اور جہاں تک ہوسکا میں ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن سے مدد لے کر دوں گی۔ انہوں نے کہا کہ مس فرزانہ، مس سعدیہ اور ان کی ٹیم کی صلاحیتیں قابل تحسین ہیں۔ میں ان سے بھرپور تعاون جاری رکھوں گی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈسٹرکٹ آفیسر سپیشل ایجوکیشن سید ظہیر الحسن شاہ نے کہا کہ میرا سر فخر سے بلند ہوگیا ہے کہ میرا تعلیمی ادارہ اس شاندار انداز میں بچوں کی خدمت کررہا ہے۔ میں اساتذہ کی محنت پر انہیں خراج تحسین پیش کرتا ہوں کہ انہوں نے بہتر انداز میں کام کیا ہے اور طلباء کی رہنمائی کی ہے۔ میں پہلے سے بڑھ کر ان بچوں کی حوصلہ افزائی کرتا رہوں گا۔ اس موقع پر زیب سجادہ نشین آستانہ عالیہ مہمدہ شریف اعوان شریف پیر رضوان منصور آوانی نے کہا ہے کہ سپیشل بچے ہمارا اثاثہ ہیں اور ہمیں اپنی تمام تر صلاحیتیں ان بچوں کی فلاح و بہبود کے لیے صرف کرنی چاہئے تاکہ یہ بچے صحیح معنوں میں ہمارا مستقل بن سکیں۔ اس موقع پر انہوں نے بچوں کی حوصلہ افزائی کی اور سٹاف کی تعریف کی۔ چیف ایڈیٹر جی پی آئی و سپوکس مین حلقہ تعلقاتی گروپ این اے 105 ڈاکٹر رزاق غفاری نے کہا کہ آج کے بچے کل کے حکمران ہیں اگر ہم سپیشل بچوں کی آج حوصلہ افزائی نہیں کریں گے تو یہ کس طرح اچھے انسان بن سکیں گے۔ پرنسپل محترمہ فرزانہ کوثر نے کہا کہ ہم تمام مہمانوں کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے ہماری حوصلہ افزائی کی اور ہم ان بچوں کی بہتری کے لیے کچھ کام کرسکیں۔ میں ہمیشہ کوشش کرتی ہوں کہ ان بچوں کو ریلیف فراہم کروں اور ان میں احساس محرومی کا خاتمہ کروں۔ اس سلسلہ میں مس سعدیہ اور دیگر سٹاف کی کاوشیں بھی قابل تحسین ہیں۔