مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما اور رکن قومی اسمبلی خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن اب اسٹیبلشمنٹ کی بالا دستی قبول نہیں کرے گی اور اب ہم فوج کو آنے دیں گے اور نہ ہی اسے کوئی ایڈونچر کرنے دیں گے۔ فیصل آباد پریس کلب میں میڈیا کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ موجودہ صورت حال میں وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانا ممکن نہیں ہے ۔ صدر آصف زرداری اور وزیراعظم گیلانی بھی صرف 92 ووٹوں کے ساتھ کسی کے خلاف عدم اعتماد نہیں لاسکتے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں تبدیلی لانے کے لے ہم تمام آینی ، سیاسی اور جمہوری آپشن استعمال کریں گے، اس کے لیے لانگ مارچ اور دھرنے دینے کے علاوہ اسمبلیوں سے استعفے بھی دیں گے۔ خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن نے اسٹیبلشمنت کے ساتھ کوئی تاش کی بازی نہیں لگائی جبکہ عسکری قیادت بھی سمجھتی ہے کہ اسے سیاست میں ٹیک اوور نہیں کرنا چاہئے ۔ اسٹیبلشمنٹ نئے پیادے پیدا کرنے کی کوششیں ترک کردے، اس نے ملک کے ساتھ بہت کھلواڑ کرلیا ہے ۔ اب آزاد عدلیہ، متحرک میڈیا اور عالمی دباو کی موجودگی میں وہ ایسا کوئی غیر آئینی اقدام نہیں کرسکے گی۔ ایک سوال کے جواب میں خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ مسلم لیگ ن ہر اس جماعت کو اپنے ساتھ ملانے کے لئے تیار ہے جو زرداری گیلانی حکومت کے خاتمے کے لئے تیار ہو ۔ میڈیا کانفرنس میں ارکان قومی اسمبلی عابد شیرعلی، اکرم انصاری، پرویز ملک اور ارکان پنجاب اسمبلی بھی موجود تھے جبکہ صوبای وزیر قانون رانا ثنا اللہ نے لاہور میں وزیراعلی کے ساتھ اہم میٹنگ کے سلسلے میں مصروفیت کے باعث شرکت نہ کی۔