کراچی (اسٹاف رپورٹر) خفیہ NRO کے تحت مشرف کی علاج کے بہانے بیرون ملک منتقلی اور دبئی سے سیاسی سرگرمیوں کا آغاز اس حقیقت کو ثابت کررہا ہے کہ تاریخ کی شطرنج پر مہروں کی تبدیلی کیساتھ ایکبار پھر وہی کھیل دہرایا جارہاہے فرق صرف اتنا ہے کہ کالے کی جگہ سفید مہروںنے لے لی ہے اور سفید کی جگہ پر سیاہ مہرے براجمان ہیں۔
محب وطن روشن پاکستان پارٹی کے قائد و چیئرمین امیر پٹی نے مشرف کی دبئی سیاست پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ حکمران جماعت نے مشرف کو بیرون ملک بھیج کر غداری ملزمان کی بیرون ملک منتقلی کی روایت دہرائی اور احسان اتاراہے جبکہ پیپلز پارٹی نے اپنے دور اقتدار میں بینظیر قتل کے نامزد ملزم مشرف کو بیرون ملک منتقلی کیلئے پروٹوکول اور محفوظ راستہ دیکر اقتدار کی قیمت ادا کی تھی اسلئے اب اسی ملزم کی بیرون ملک منتقلی پر بلاول کا اعلان احتجاج عوام سے سیاسی دھوکہ اور اخلاقی غداری ہے۔
جبکہ عدلیہ نے کی جانب سے اس معاملے میں گیند کی حکومت کے کورٹ میں منتقلی سے آرٹیکل 6 پر عدالتی اختیارات کی محدودیت اور حکومتی اختیارات کی سبقت کا بیج بودیا ہے جس کے بعد اب حکومتی ایماء‘ مرضی ‘ منشاءاور رضا کے بناءکسی غدار کا احتساب کرنا اور اسے کیفر کردار تک پہنچانا شاید عدلیہ کیلئے ممکن نہیں رہے گا۔