تحریک منہاج القرآن کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ انہیں نظر بند کرنے کا مطلب 18 کروڑ عوام کو پابند کرنا ہوگا۔ وہ مصر نہیں، آئین کے مطابق پاکستان ماڈل چاہتے ہیں۔ کراچی سے لاہور پہنچنے پر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ انہیں 100 بار بھی نظر بند کیا گیا تو وہ عوام کے حق اقتدار کی جنگ لڑتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ لانگ مارچ کو روکنے کے لئے ہائی کورٹ میں دائر ہونے والی رٹ پر فیصلہ آئے گا تو دیکھا جائے گا۔ ان کا انتخابی اصلاحات کا مطالبہ جمہوریت، آئین اور قانون میں سے کسی کے بھی خلاف نہیں ہے۔
طاہرالقادری نے کہا کہ انہوں نے مصر ماڈل لانے کی بات کبھی نہیں کی۔ وہ صرف پاکستان ماڈل کی بات کرتے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ انتخابی اصلاحات پر مذاکرات کے لئے ان سے حکومت نے کوئی رابطہ نہیں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ عوامی نمائندگی ایکٹ 1976میں انتخابات کا ذکر ہے۔ مگر الیکشن کمیشن کو سزا دینے کے اختیارات ہیں اور نہ ہی کسی کو ہٹانے یا لگانے کا اختیار ہے۔ جیسا کہ بھارتی الیکشن کمیشن کے پاس ہے۔
تحریک منہاج القرآن کے سربراہ نے کہا کہ غیر جانبدار، ایماندار اور جاندار نگران حکومت قوم کی شراکت سے آنی چاہیے دوپارٹیوں کی ساز باز سے نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ق کی انتخابی اصلاحات کے لئے حمایت مجود ہے اور مزید جماعتیں بھی اس کی حمایت کریں گی۔ طاہرالقادری نے کہا کہ الطاف حسین نے فوج سے تعاون نہیں، 14 جنوری کے لانگ مارچ کے شرکا کی حفاظت کے لئے اپیل کی ہے۔