اسلام آباد : (جیو ڈیسک) ملک ریاض ازخود نوٹس کیس کی سماعت چار جولائی تک ملتوی کر دی گئی۔ ملک ریاض کے خلاف توہین عدالت کی دیگر پانچ درخواستوں میں شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے تین جولائی کو جواب طلب کرلیاگیا۔
سپریم کورٹ میں جسٹس شاکر اللہ جان کے سربراہی میں تین رکنی بنچ نے ملک ریاض کی پریس کانفرس سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی۔ ملک ریاض نے بتایا انہوں نے عبدالباسط کو وکیل مقرر کردیا ہے۔ عبدالباسط نے اپنے موکل کی حاضری سے استشنی کی استدعا کی جو مستردکردی گئی۔
جسٹس شاکر کا کہنا تھا اس مرحلے پر ایسا نہیں کیا جاسکتا ملک ریاض کو حاضر ہونا ہوگا۔ ملک ریاض کے وکیل نے کیس کی تیاری کے لئے وقت مانگا جو انھیں مل گیا۔ ملک ریاض کے خلاف توہین عدالت کی پانچ درخواستوں میں شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے تین جولائی کو جواب طلب کیاگیا تو عبدالباسط نے استفسار کیا انھیں بتایا جائے وہ رجسٹرار کے نوٹ کو اپنے موکل کے خلاف شہادت تصور کریں یا ان کی پریس کانفرنس کا جواب دیں۔ جس پر جسٹس شاکر نے کہا وہ شو کاز نوٹس پڑہیں تو صورت حال واضح ہو جائے گی۔ عدالت کی نظر میں کوئی توہین عدالت کا کیس بنا تو کارروائی ہو گی۔
ارسلان کیس کا ریکارڈ اس مقدمے میں شامل کئے جانے کی استدعا بھی مسترد کر دی گئی۔ پیشی کے بعد ریاض ملک نے میڈیا کو بتایا ار سلان کیس میں نیب نے ابتک نہیں بلایا۔ انھوں نے سپریم کورٹ کے احاطے میں بات کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا وہ میڈیا پر بات کریں گے۔