یہ حقیقت ہے کہ پاکستان کے معرض وجود میں آنے سے لے کر آج تک بھارتیوں نے ہمارے ساتھ وقتاََ فوقتاََ جتنے بھی بے حس رویئے َروارکھے ہیں وہ آج بھی کسی سے ڈھکے چھپے نہیں ہیں اور یہی بھارتیوں کی وہ روش ہے جس نے ہمارے دلوں میں بھارت سے متعلق نفرت کی چنگاری سُلگارکھی ہے اِس سے ہمارے دلوں سے بھارت اور بھارتیوں کے لئے محبت کا جذبہ ختم ہوکررہ گیا ہے مگربھارت سے اپنی تمام تر نفرتوں کے باوجودہمیں اِس بات کا پورا یقین ہے کہ آج آپ بھی ہماری طرح بھارتیوں کے طرفدار نہیں ہوں گے مگر دوسری جانب اِن تمام باتوں اور کدورتوں کے باجود ہمیں اِس بات کا بھی یقین ہے کہ آپ بھی ہماری طرح اِس حقیقت کو کُھلے دل سے تسلیم کر نے پر ضرور مجبور ہوں گے کہ بھارتی دنیاکے کئی قدیم و جدید شعبوں میں ہم سے لاکھ گنازیادہ بہتر ہیں اَب اِسی کو ہی دیکھ لیجئے کہ کیاہمارے ملک کا کوئی ایک بھی شہرایسانہیں ہے جو بھارتی شہرممبئی کی طرح کوئی اعجاز حاصل کرسکے توایسے میں ہمیں بڑے افسوس کے ساتھ یہ کہنا پڑرہا ہے کہ جی ہاں ہمارے یہاں کوئی بھی شہر ایسا نہیں ہے جو بھارت کے کسی ایک بھی شہر کے مد مقابل ہو سکے ….؟؟تو کیا…؟؟ایسے میں آپ نے کبھی یہ سوچا کہ اِس کی کیاوجہ ہے…؟مگرآہ…!! چھوڑیں اِس کی کیاضرورت ہے…؟؟ کہ کوئی اِس جانب سوچے اور ملک کو بھارت سے آگے لے جانے کے بارے میں فکرمندہو….؟؟ ہمارے یہاں تو حکمرانوں کو اپنی کُرسی اور عوام کواپنی بقاکے لئے روٹی، کپڑے اور مکان کی فکرہے ۔جبکہ دوسری جانب بھارتی حکمران بھی ہمارے حکمرانوں کی طرح شاطر ضرورہیں مگر ا ِنہیں اپنے ملک اور عوام کے ساتھ کسی حد تک محبت ہے جس کے اثرات بھارت میں گاہے بگاہے نظربھی آتے رہتے ہیں اور یہ بھارتی حکمرانوں کی دانشمندی اور حکمتِ عملی ہے کہ آج بھارتی شہرممبئی کودنیاکا 5واں امیرترین شہرہونے کا اعجاز حاصل ہوگیاہے یہاں ہمیںیہ سوچناچاہئے کہ بھارت کے اِس شہر میں یقیناایسی کوئی نہ کوئی خوبی ضرورہوگی جو ہمارے کسی بھی شہر میں نہیں ہے تب ہی تو اِس کاشمار دنیا کے پانچویں امیرترین شہر میں کرکے اِس کو اِ س اعجاز سے نوازدیاگیاہے تو خبر یہ ہے کہ ایک غیرجانبدار سروے رپورٹ کے مطابق بھارت جس کی آبادی پونے دوارب سے بھی زیادہ ہے اِس کا شہر ممبئی دنیاکے امیرترین شہروں میں 5ویں نمبر پر آگیاہے جبکہ امریکی شہرنیویارک دنیاکا امیرترین شہر ہے جس کے بارے میں بتایاجاتاہے کہ یہاں دنیاکے سب سے زیادہ امیرترین لوگ بستے ہیںاِسی طرح دوسرے نمبرپر روس کا دارلحکومت ماسکو،تیسرے نمبرپرلندن، چوتھے نمبر پرہانگ کانگ اور 5ویں نمبرپر ممبئی ہے جس سے دنیامیں بھارت کا شمار ایک امن پسند اور ایک مستحکم ملک میں ہونے لگاہے جس میں دنیا کے امیر ین افراد سرمایہ کاری کرنے اور اِسے عالمی منڈی میں ایک بلند مقام دلانے کے لئے کوشاں ہیں مزید اطلاعات یہ ہیں کہ دبئی میں بحرین ، بھارت ، نیوزی لینڈ، سعودی عرب اور پاکستان کے امیرلوگ رہتے ہیںجبکہ اِسی سروے کے مطابق متحدہ عرب امارات کے رہائشی ارب پتی افرادکی دولت میں 10فیصد کمی ہوگئی ہے جبکہ دولت مندافرد کی تعداددوگنا ہوگئی ہے۔ایسے میں بھارت کے شہر ممبئی میں دنیاکے امیرترین افراد کی دلچسپی کا بڑھنا یقیناََ بھارتیوں کے لئے ایک اعجاز اور افتخار کی بات ہے جس پر بھارتی حکمران اور عوام جتنابھی ناز کریں وہ کم ہے اور آج کے بعد سے بھارتیوں میں اپنے شہر کو پُرامن بنانے اوربھارت کو مستحکم کرنے کا حوصلہ بڑھے گا ۔ایک طرف دنیا کی پونے دوارب سے زایدوالا ملک بھارت ہے کہ اِس نے اپنی معیشت کو استحکام بخشنے کے لئے ایسے اقدامات کرلئے ہیں کہ دنیابھر کے امیرین ترین افراد نہ صرف یہاں رہائش اختیار کررہے ہیں بلکہ بھارت میں سرمایہ کرنے کواپنے لئے فخر محسوس کررہے ہیں ۔جبکہ اِدھر ہماراملک پاکستان ہے آج جس کے بارے میں اطلاعات یہ ہیں کہ ہمارے ملک کے موجودہ غیریقینی سیاسی حالات وواقعات کے پیش نظر اور ملک میں سیکیورٹی کے قابلِ بھروسہ انتظامات نہ ہونے کے باعث ملک سے امیرافراددنیاکے دوسرے ممالک کا رُخ کررہے ہیں جس سے ملک میں نہ صرف ملکی بلکہ غیر ملکی سرمایہ کار بھی پاکستان میں اپناسرمایہ لگانے سے کترارہے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ ملکی معیشت کا حال بُراہوکررہ گیاہے تو ایسے میںہمارے ملک کی یہ حالت ہوگئی ہے کہ اَب ہماری حکومت نے اپنے اخراجات پورے کرنے کے لئے جنوری کے صرف دوہفتوں میں 48ارب 38کروڑروپے کے نئے نوٹ جاری کرکے ملکی معیشت کو مصنوعی طور پر سہارا دینے کا انتظام کیاہے ایسے میں ہم یہ سمجھتے ہیں کہ حکومت کے اِس عمل سے جہاں ملک میں 48ارب 38کروڑ روپے کے نئے نوٹ گردش کریں گے تو وہیں ملک میں افراط زر کی صورت میں کئی ایسے مسائل بھی جنم لیں گے جس سے مستقبل قریب میں ملکی معیشت پر ہولناک اثرات مرتب ہوں گے اور جن کا سامناہر پاکستانی کوکرنا ہوگاآج اپنی کُرسی کے چکر میں مگن ہمارے حکمران اپنے اقتدار کی مدت کو پوراکرنے کا عزم اپنے سینوں میں لئے اِن تمام مسائل سے دانستہ طور پر چشم پوشی اختیارکئے ہوئے ہیں اِس حوالے سے تشویش کا اظہارکرتے ہوئے اسٹیٹ بینک نے اپنی ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں اِس نے کہاہے کہ اِس دوران جاری کیے گئے نوٹوں کی مالیت 17کھرب 15ارب روپے سے بڑھ کر17کھرب63ارب74کروڑ روپے ہوگئی ہے جبکہ مرکزی بینک کے پاس حکومت کے ڈپازٹس کی مالیت میں 41ارب 15کروڑ روپے کی کمی ریکارڈکی گئی ہے اِس صُورتِ حال میں جب ہمارے حکمران ملک ہی کو کیا ملک کے کسی ایک شہر کو ممبئی جیسے کسی مقام تک لے جانے کے لئے جب سنجیدہ نہیں ہیں تو پھر ہماراملک بھلاکیسے…؟بھارت کے مدِمقابل کھڑاہوسکتاہے..؟؟ہمارے حکمرانوں کو بھی چاہئے کہ وہ بھی ایسی پالیسی مرتب کریں کہ ملک میں امن قائم ہواور ملک میں دنیاکے سرمایہ کار آئیں۔محمداعظم عظیم اعظم