مٹا دیا مرے ساقی نے عالمِ من و تو

kalma tayyaba

kalma tayyaba

مٹا دیا مرے ساقی نے عالمِ من و تو
پلا کے مجھ کو مئے لا الہ الا ھو

نہ مے، نہ شعر، نہ ساقی، نہ شورِ چنگ و رباب
سکوتِ کوہ و لبِ جوئے و لالئہ خود رو

گدائے میکدہ کی شانِ بے نیازی دیکھ
پہنچ کے چشمئہ حیوان پہ توڑتا ہے سبو

مرا سبوچہ غنیمت ہے اس زمانے میں
کہ خانقاہ میں خالی ہیں صوفیوں کے کدو

میں نو نیاز ہوں مجھ سے حجاب ہی اولیٰ
کہ دل سے بڑھ کے ہے میری نگاہ بے قابو

اگرچہ بحر کی موجوں میں ہے مقام اس کا
صفائے پاکئی طنیت سے ہے گہر کا وضو

جمیل تر ہی گل و لالہ فیض سے اس کے
نگاہِ شاعرِ رنگیں نوا میں ہے جادو

علامہ محمد اقبال