میمو کمیشن کا اجلاس اسلام آباد ہائی کورٹ میں جاری ہے اور فریقین کے وکلانے اپنے دلائل مکمل کرلئے ہیں۔ حسین حقانی کے وکیل زاہد حسین بخاری نے کمیشن سے درخواست کی کہ جرح کیلئے منصور اعجاز کے شواہد کا فارنزک معائنہ کرایا جائے۔
ایک اور درخواست میں زاہد بخاری کا مطالبہ تھاکہ میمو کمیشن کی کارروائی اڑتالیس سے بہتر گھنٹے تک ملتوی کی جائے تاکہ وہ لندن جاکر منصور اعجاز سے جرح کرسکیں۔ حسین حقانی کے وکیل کا کہنا تھا کہ انھیں وہ سہولتیں دی جائیں جو سیکریٹری میمو کمیشن کو حاصل ہیں۔ لندن میں منصور اعجاز کا بیان آج پھر ریکارڈ کیا جائے گا۔ منصور اعجاز دو بجے ہائی کمیشن پہنچیں گے جہاں ان پر ویڈیو لنک کے ذریعے جرح کی جائے گی۔